شیعہ اپنے مخالفین کے متعلق وعیدیہ خوارج والا عقیدہ رکھتے ہیں، اس کی دلیل کیا ہے؟
الشیخ عبدالرحمٰن الششریشیعہ اپنے مخالفین کے متعلق وعیدیہ خوارج والا عقیدہ رکھتے ہیں، اس کی دلیل کیا ہے؟
جواب: شیعہ عالم مفید کہتا ہے:
شیعہ امامیہ کا اتفاق ہے کہ تمام اہلِ بدعت کافر ہیں۔ امام کو چاہیے کہ قوت و امکان میسر ہو جانے کی صورت میں انہیں دعوت دے اور ان کو دلائل سے قائل کرے اگر وہ اپنی بدعت سے توبہ کر کے حق قبول کر لیں تو ٹھیک ہے ورنہ ایمان سے مرتد ہونے کی وجہ سے انہیں قتل کر دے۔ اور بلاشبہ ان میں سے جو شخص اپنی بدعت پر کار بند مر گیا وہ جہنمی ہے۔
( اوائل المقالات: 49 القول فی اصحاب البدع و ما يستحقون)
اس لیے شیعی عالم ابنِ بابویہ نے لکھا ہے: جو شخص کسی ایک دینی امر میں ہماری مخالفت کرے اس کے بارے میں ہمارا عقیدہ وہی ہے جو اس شخص کے متعلق ہے جو تمام دینی امور میں ہمارا مخالف ہو۔
(الاعتقادات: 110 باب الاعتقاد فی التقية)
اسی طرح شیعہ علماء اپنے مخالفین کے بارے میں جو خوارج وعیدیہ والا عقیدہ رکھتے ہیں اور اپنے ہم خیال اور ہم عقیدہ کے بارے میں مرجیئہ والا عقیدہ رکھتے ہیں۔ اس لیے ایک جھوٹی روایت بیان کرتے ہیں کہ: جب قیامت کا دن ہو گا تو ہمارے شیعہ کا حساب ہمارے حوالے کیا جائے گا۔ پھر جس شخص نے حقوق اللہ میں ظلم کیا ہو گا ہم اس کا فیصلہ کریں گے اور وہ اسے قبول کرے گا اور جس نے حقوق العباد میں کوتاہی کی ہو گی تو ہم اسے ہبہ مانگیں اور وہ ہمیں دے دی جائے گی۔ اور جس کے ظلم کا تعلق ہمارے حقوق کے ساتھ ہوا تو ہم معاف کرنے والوں سے زیادہ درگزر کرنے اور معاف کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
(عبون اخبار الرضا: جلد، 2 صفحہ، 372 ح 213 باب 31 فيما جاء عن الرضا من الاخبار المجموعة بحار الأنوار: جلد، 8 صفحہ، 40 حدیث نمبر: 24 باب الشفاعة)