Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

کیا شیعہ علماء اپنے ائمہ پر وحی کے نزول کا عقیدہ رکھتے ہیں؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

کیا شیعہ علماء اپنے ائمہ پر وحی کے نزول کا عقیدہ رکھتے ہیں؟

 جواب: شیعہ کا یہ اصول ہے کہ ائمہ وحی کے بغیر نہیں بولتے اور یہ بات شیعہ امامیہ کے دین کی ضروریات میں سے ایک ضروری اور لازمی مسئلہ ہے 

(بحار الانوار: جلد، 17 صفحہ، 155 باب علمه صلی اللہ علیہ وسلم وما دفع اليه من الکتب والوصایا)

 ابو عبداللہؒ سے یہ روایت کرتے ہیں بے شک ہم میں سے کچھ وہ ہیں جن کے کانوں میں نکات ڈالے جاتے ہیں اور کچھ وہ ہیں جنہیں خواب میں تعلمیات دی جاتی ہے۔

(بصائر الدرجات: جلد، 1 صفحہ، 451 ح، 4 باب فی الآیمة انھم یحاطبون ویسمعون الصوت ویاتیھم صور اعظم من جبرائیل و میکائیل بحار الانوار: جلد، 26 صفحہ، 358 حدیث، 23 باب ان الملائکة تاتیھم)

اور بے شک ہم میں سے کچھ ائمہ کے پاس وحی ایسے آتی ہے جیسے زنجیر کو طشت پر مارنے سے آواز آتی ہے اور ہم میں سے کچھ ائمہ کے پاس جبرائیل علیہ السلام اور میکائیل علیہ السلام سے بھی عظیم شکل و صورت والا فرشتہ وحی لے کر آتا ہے۔

اور ایک روایت میں ہے کہ انہوں نے فرمایا ہے:

” بے شک فرشتے ہم پر ہمارے گھروں میں نازل ہوتے ہیں اور ہمارے بستروں پر لیٹتے ہیں اور ہمارے دستر خوانوں پر حاضر ہوتے ہیں۔ اور ہمارے لیے زمانہ کی ہر تازہ خشک نباتات لے کر آتے ہے ہم پر اپنے پروں کا سایہ کرتے ہیں اور ہمارے بچے ان پروں پر سواری کرتے ہیں چوپایوں کو ہمارے پاس آنے سے روکتے ہیں اور وہ ہر نماز کے وقت ہمارے ساتھ نماز پڑھنے کے لیے حاضر ہوتے ہیں اور آنے والے دن اور ہر آنے والی رات کو پرائی زمین کے حالات و واقعات ہم تک پہنچاتے ہیں۔ 

(الخرائج واجرئح واللفظ له: جلد، 2 صفحہ، 852 ح، 67 الباب، 16 فی نوادرات المعجزات لسعید بن عبداللہ) 

اور الخمینی کہتا ہے ولایت تقرب اور محبوبیت کی منزل ہے یا تصرف کی قدرت یا پھر ربوبیت یا نیابت

(مصباح الھدایه الى خلافة والولاية: صفحہ، 57 للخمينى)

خمینی نے اپنے اس عقیدے کا اظہار کیا ہے کہ بروز قیامت اللہ تعالیٰ ان کے ولی سے یوں خطاب فرمائیں

من الحیی القیوم الذی لا یموت الی الحیی القیوم الذی لا یموت اما بعد 

فانی اقول للشئ کن فیکون وقد جعلتک تقول الشئ کن فیکون اس زندہ اور قائم کی طرف جسے کبھی موت نہیں آئے گی اما بعد میں جب کسی چیز سے کہتا ہو وہ ہو جاتی۔ اور تجھے بھی اسں چیز کا مالک بناتا ہوں کہ تو جس چیز سے کہے ہو جا پس وہ ہو جاتی ہے۔

(المصدرالسابق: صفحہ، 130)

فَسُبْحَانَ اللّـٰهِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُوْنَ (سورۃ النبياء: آيت، 22)

ترجمہ: سو پاک ہے اللہ جو عرش کا رب ہے اور ان چیزوں سے جو وہ بیان کرتے ہیں۔

اور یہ بھی کہ ان کے امام کو مقامِ محمود بلند ترین درجہ اور کوفی خلافت کا ایسا غلبہ اور اقتدار حاصل ہے جس کے سامنے کائنات کا ذرہ ذرہ سرنگوں ہے خمینی نے کہا امام کو ایسا مقامِ محمود بلند درجہ اور تکوینی خلافت حاصل ہوتی ہے جس کے سامنے کائنات کا ذرہ ذرہ عاجزی اور انکساری کا اظہار کرتا ہے ہمارے مذہب کے لازمی مسائل میں سے یہ ہے کہ ہمارے ائمہ کو ایسا شاندار مقام حاصل ہے جس تک کسی مقرب فرشتے اور نبی مرسل کی رسائی نہیں ہے۔

(الحكومة الاسلاميه: صفحہ، 56 الولایة التکونیة) 

 اور جیسا کہ پہلے بیان ہو چکا ہے کہ شیعہ کے نزدیک ضروری مسائل کا منکر کافر ہے۔

(الحكومة الاسلاميه: صفحہ، 49)

اور الخمینی نے یہ بھی بيان كيا ہے کہ شیعی فقیہ تو حضرت موسیٰ عليہ السلام اور حضرت ہارون علیہ السلام کے مقام مرتبے كا حامل ہوتا ہے۔

(الحکومتہ الاسلامیہ: صفحہ، 99)

اور ان کے شیعہ علامہ جواد مغنیہ نے اشارہ کیا ہے کہ الخمینی حضرت موسیٰ علیہ السلام سے افضل ہے۔

(الخمینی والدولة الاسلامیہ صفحہ 107)

شاید یہی سبب ہے کہ شیعہ خمینی کو امام کے لقب سے نوازتے ہیں اس لیے شیعہ مذہب کے عقیدہ کے مطابق امامت کا مرتبہ نبوت و رسالت سے اشرف و افضل ہے اس کی تفصیل آگے آئے گی یہی وجہ ہے طہران یونیورسٹی میں سوشل سٹڈی کے پروفیسر اور ایک فرانسیسی میگزین کے صحافی مرتضیٰ کتمی نے کہا ہے:

ایرانی عوام کی بڑی تعداد روح اللہ خمینی کو آیت اللہ نہیں کہتے بلکہ انہیں امام کے لقب سے یاد کرتے ہیں بہت ہی نادر لقب ہے جو شیعہ تاریخ میں کسی کو نہیں ملا۔

(کتاب ایران المجتمع الدولی عند الخمنینی: صفحہ، 216)

اسی بنا پر خمینی نے اپنا نام اذان میں بھی داخل کر دیا اور اپنے نام کو رسولﷺ کے نام سے پہلے رکھا ہے چنانچہ خمینی کے موذنین اذان میں یوں کہتے ہیں 

اللہ اکبر اللہ اکبر خمینی رہبر یعنی خمینی قائد و رہبر ہے

(الثورةالباسة: صفحہ، 162 موسیٰ الموسوی)

 شیعہ کی رسوائی:

اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی محمدﷺ کو مخاطب کر کے فرمایا:

اِنَّاۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡكَ كَمَاۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلٰى نُوۡحٍ وَّالنَّبِيّٖنَ مِنۡ بَعۡدِه وَاَوۡحَيۡنَاۤ اِلٰٓى اِبۡرٰهِيۡمَ وَاِسۡمٰعِيۡلَ وَاِسۡحٰقَ وَيَعۡقُوۡبَ وَالۡاَسۡبَاطِ وَعِيۡسٰى وَاَيُّوۡبَ وَيُوۡنُسَ وَهٰرُوۡنَ وَسُلَيۡمٰنَ‌ وَاٰتَيۡنَا دَاوٗدَ زَبُوۡرًا‌۞ وَرُسُلًا قَدۡ قَصَصۡنٰهُمۡ عَلَيۡكَ مِنۡ قَبۡلُ وَرُسُلًا لَّمۡ نَقۡصُصۡهُمۡ عَلَيۡكَ‌ وَكَلَّمَ اللّٰهُ مُوۡسٰى تَكۡلِيۡمًا۞ رُسُلًا مُّبَشِّرِيۡنَ وَمُنۡذِرِيۡنَ لِئَلَّا يَكُوۡنَ لِلنَّاسِ عَلَى اللّٰهِ حُجَّةٌ بَعۡدَ الرُّسُلِ‌ وَكَانَ اللّٰهُ عَزِيۡزًا حَكِيۡمًا۞ لٰـكِنِ اللّٰهُ يَشۡهَدُ بِمَاۤ اَنۡزَلَ اِلَيۡكَ‌ اَنۡزَلَهٗ بِعِلۡمِهٖ‌ وَالۡمَلٰٓئِكَةُ يَشۡهَدُوۡنَ‌ وَكَفٰى بِاللّٰهِ شَهِيۡدًا۞ اِنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ قَدۡ ضَلُّوۡا ضَلٰلًاۢ بَعِيۡدًا۞ اِنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا وَظَلَمُوۡا لَمۡ يَكُنِ اللّٰهُ لِيَـغۡفِرَ لَهُمۡ وَلَا لِيَـهۡدِيَهُمۡ طَرِيۡقًا۞ اِلَّا طَرِيۡقَ جَهَـنَّمَ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَاۤ اَبَدًا‌ ؕ وَكَانَ ذٰ لِكَ عَلَى اللّٰهِ يَسِيۡرًا۞ يٰۤـاَيُّهَا النَّاسُ قَدۡ جَآءَكُمُ الرَّسُوۡلُ بِالۡحَـقِّ مِنۡ رَّبِّكُمۡ فَاٰمِنُوۡا خَيۡرًا لَّـكُمۡ‌ وَاِنۡ تَكۡفُرُوۡا فَاِنَّ لِلّٰهِ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‌ وَكَانَ اللّٰهُ عَلِيۡمًا حَكِيۡمًا۞ (سورۃ النساء: آیت، 163 تا 170)

ترجمہ: ہم نے وحی بھیجی تیری (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)طرف جیسے وحی بھیجی نوح (علیہ السلام) پر اور ان نبیوں (علیہ السلام) پر جو ان کے بعد ہوئے اور وحی بھیجی ابراہیم (علیہ السلام) پر اور اسماعیل (علیہ السلام) پر اور اسحاق (علیہ السلام) پر اور یعقوب (علیہ السلام) اور اس کی اولاد پر اور عیسیٰ (علیہ السلام) پر اور ایوب (علیہ السلام) پر اور یونس (علیہ السلام) پر اور ہارون (علیہ السلام) پر اور سلیمان (علیہ السلام) پر اور ہم نے دی داؤد (علیہ السلام) کو زبور ۞ اور بھیجے ایسے رسول کہ جن کا احوال ہم نے سنایا تجھ کو اس سے پہلے اور ایسے رسول جن کا احوال نہیں سنایا تجھ کو اور باتیں کیں اللہ نے موسیٰ (علیہ السلام) سے بول کر ۞ بھیجے پیغمبر خوش خبری اور ڈر سنانے والے تاکہ باقی نہ رہے لوگوں کو اللہ پر الزام کا موقع رسولوں کے بعد اور اللہ زبردست ہے حکمت والا ۞ لیکن اللہ شاہد ہے اس پر جو تجھ پر نازل کیا کہ یہ نازل کیا ہے اپنے علم کے ساتھ اور فرشتے بھی گواہ ہیں ۞ اور اللہ کافی ہے حق ظاہر کرنے والا، جو لوگ کافر ہوئے اور روکا اللہ کی راہ سے وہ بہک کر دور جا پڑے ۞ جو لوگ کافر ہوئے اور حق دبا رکھا ہرگز اللہ بخشنے والا نہیں ان کو اور نہ دکھلا دے گا ان کو سیدھی راہ ۞ مگر راہ دوزخ کی رہا کریں اس میں ہمیشہ اور یہ اللہ پر آسان ہے۔ ۞ اے لوگو ! تمہارے پاس رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آچکا ٹھیک بات لے کر تمہارے رب کی سو امان لو تاکہ بھلا ہو تمہارا اور اگر نہ مانو گے تو اللہ تعالیٰ کا ہے جو کچھ ہے آسمان میں اور زمین میں اور ہے اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا۔ ۞