Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

ایسے جانور کو بیچنا جس کو کافر نے جھٹکا دے کر مارا ہو


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص ایک بکرا جھٹکے کے لیے دیتا ہے اور جھٹکے کے بعد گوشت تولا جاتا ہے۔ گوشت کے وزن پر چھ آنہ فی سیر کے حساب سے فروخت کرتا ہے۔ اور کھال بھی خود ہی بیچ ڈالتا ہے۔ شرعاً یہ تجارت کیسی ہے؟ اور ایسے تجارت کرنے والے مسلمان کے ساتھ مسلمانوں کا کیا حکم شرعاً صادر ہوتا ہے؟

جواب: جانور کو جھٹکے کے لیے دینا کہ کوئی کافر اسے جھٹکا کر دے پھر یہ مسلمان اسے بیچے یہ حرام ہے۔ پھر اس کو بیچنا یہ دوسرا حرام ہے کہ اب یہ جانور مردار ہے اور مردار کی بیع حرام اور باطل ہے اور اس کی کھال بھی جب تک پکائی نہ جائے اس کو بیچنا حرام ہے۔

(فتاویٰ امجدیہ: جلد، 3 صفحہ، 190)