غیر مسلم کو قربانی کا گوشت دینا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ جو بکرا قربانی ہوتا ہے، بہت سے بھائی ہندؤ بھائی کے گھر اپنے دوست آشنا کو، ہندؤ بھائی کو تقسیم کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ منع کرتے ہیں کہ دوسری قوم میں نہ دینا چاہیے بہت سے لوگ دوسرا بکرا لا کر ہندؤ بھائی کو تقسیم کرتے ہیں؟
جواب: ہندؤ تو مسلمانوں کو ذبح و قتل کرنے پر تیار ہیں۔مگر افسوس یہ ہے، کہ ان دشمنان دین کو اب تک آپ لوگ بھائی اور دوست ہی تصور کیے ہوئے ہیں۔ قران مجید میں اللہ رب العزت نے فرمایا
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوۡا عَدُوِّىۡ وَعَدُوَّكُمۡ اَوۡلِيَآءَ
(سورۃ الممتحنہ: آیت، 1)
ترجمہ: اے ایمان والو میرے اور اپنے دشمن کو دوست نہ بناؤ۔
سوال کا جواب یہ ہے کہ ان کافروں کو نہ قربانی کا گوشت دینا جائز ہے اور نہ دوسرا بکرا ذبح کر کے اس کا گوشت دینا جائز ہے کیونکہ جو جانور اللہ رب العزت کی عبادت کے لیے ذبح کیا گیا اس کا گوشت اللہ رب العزت کے دشمن کو دے کر اللہ رب العزت کی خوشنودی حاصل ہو گی یا ناخوشی؟ اس کو ہر عاقل شخص جان سکتا ہے.
(فتاویٰ امجدیہ: جلد، 3 صفحہ، 318)