Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

بدمذہبوں کی کتابیں مطالعہ کرنا


بد مذہب کے اخبار اور کتب عوام نہ دیکھیں، اگرچہ وہ آیات اور احادیث بھی لکھیں کیونکہ یہ لوگ اپنی کتابوں اور تحریروں میں موقع پا کر ضرور کچھ باتیں اپنی بد مذہبی کی بھی لکھ دیا کرتے ہیں۔ بہت ممکن ہے کہ عامی کی ذہن میں گھر کر جائے اور ہلاک ہو۔

امام ابنِ سیرینؒ کے پاس دو بد مذہب حاضر ہوئے۔ اور عرض کیا کہ ہم آپ سے ایک حدیث بیان کرنا چاہتے ہیں آپؒ نے فرمایا نہیں عرض کیا کہ ہم کوئی آیت پڑھ کر سنائیں؟ آپؒ نے فرمایا نہیں یا تم اٹھ جاؤ، یا میں چلا جاؤں گا وہ دونوں نکل گئے۔

لوگوں نے اس کی وجہ پوچھی تو فرمایا انی خشیت ان یقراء علی آیة فیعرفھا فیقر ذالک فی قلبی میں ڈرا کہ آیت پڑھ کر اس کے معنیٰ میں کچھ تعریف کریں اور میرے دل میں گھر کر لے۔

اسی وجہ سے حدیث شریف میں ایسے لوگوں سے اجتناب تام کا حکم فرمایا ہے ایاکم وایاھم لایضلونکم ولایفتنونکم اپنے کو ان سے دور رکھو اور ان کو اپنے سے دور کرو کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کر دے، کہیں وہ تمہیں فتنے میں نہ ڈال دے۔

نیز ان کی کتابیں وغیرہ اس طرح پڑھنے میں مصنفین کہ وقعت ذہن میں پیدا ہونے کا اندیشہ ہے اور بد مذہب کی توقیر حرام ہے۔ حدیث شریف میں ہے من وقر صاحب بدعة فقد اعان علی ھدم الاسلام۔ جو کسی بد مذہب کی توقیر کرے اس نے اسلام کے ڈھانے پر مدد دی۔

شرح مقاصد وغیرہ میں ہے۔ ان حکم المبتدع البغض والاہانة والرد والطرد۔

(فتاویٰ امجدیہ: جلد، 4 صفحہ، 16)