لاعلمی میں شیعہ مرد کے ساتھ نکاح ہو گیا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ مسماۃ عاصمہ بی بی بنت عبد الرشید میں اور میرے خاندان میں سب اہلِ سنت والجماعت ہیں۔ لہٰذا نا واقفیت میں میرا نکاح شیعہ کے لڑکے سے کر دیا گیا۔ لہٰذا جب میں گئی تو مجھ کو معلوم ہوا کہ یہ سب لوگ شیعہ ہیں اور میرے ساتھ نا جائز کرنا چاہتے ہیں۔ تو میں عرصہ ڈیڑھ سال سے میکے میں بیٹھی ہوں اور اب دوسری شادی کر لی ہے، اور وہاں رہنا نہیں چاہتی۔ شرع کا کیا حکم ہے؟
جواب: اِس وقت کے رافضی علی العموم مرتد اور کافر ہیں۔ان سے سنیہ کا نکاح صحیح نہیں، اس لیے مسماۃ عاصمہ کا نکاح اس شیعہ کے ساتھ نہیں ہوا، وہ جہاں چاہے دوسری شادی کر سکتی ہے۔
اللہ تعالیٰ جل شانہ مسلمانوں پر رحم فرمائے جب تک جی چاہتا ہے نہایت خاموشی کے ساتھ حرام و حلال ہضم کرتے ہیں اور جب کوئی زحمت میں پڑ جاتے ہیں اور شریعت میں گنجائش پاتے ہیں تو فتویٰ پوچھتے ہیں۔
(فتاویٰ بحر العلوم: جلد، 2 صفحہ، 307)