Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کیا شیعہ علماء کے نزدیک اماموں کی تعداد متعین ہے؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

کیا شیعہ علماء کے نزدیک اماموں کی تعداد متعین ہے؟

جواب: شیعہ علماء کے استادِ اول ابنِ سبا یہودی کے نزدیک امامت حضرت علیؓ کے بارے میں وصیت کے ساتھ ہی ختم ہو جاتی ہے، شیعہ نے سیدنا علیؓ پر افتراء پردازی کرتے ہوئے روایت کیا ہے کہ سیدنا علیؓ نے فرمایا: میرے ساتھ ایک لاکھ چوبیس ہزار وصی کا اختتام کر دیا گیا۔

(بحار الأنوار: صفحہ، 342 جلد، 39، حدیث نمبر، 13 ابواب الآيات النازلة فی شانه)

لیکن اس کے بعد آنے والے شیعہ علماء نے حضرت علیؓ کے متعدد بیٹوں اور پوتوں کو بھی امام قرار دے دیا۔ رجال الکشی میں لکھا ہے: مؤمنِ طاق یا شیطانِ طاق؟ یہی وہ شخص ہے جس نے یہ بات مشہور کی کہ امامت اہلِ بیتؓ کے مخصوص افراد میں محصور ہے۔

لیکن جب یہ بات سیدنا زید بن علیؒ کو معلوم ہوئی تو انہوں نے اسے بلایا اور کہا: اے ابو جعفرؒ میں اپنے والد گرامی کے ساتھ دستر خوان پر بیٹھتا تو وہ مجھے گوشت والا حصہ کھلاتے، مجھے گرم لقمہ ٹھنڈا کر کے دیتے تاکہ مجھے تکلیف نہ ہو، وہ یہ کام گرم چیز سے بچانے کے لیے مجھ پر شفقت کرتے ہوئے کرتے تھے۔

لیکن کیا انہوں نے مجھے جہنم کی گرمی سے بچانے کے لیے کوئی شفقت نہ کی کہ دین کی اہم باتیں تمہیں تو بتا دیں مجھے نہ بتائیں؟

تو میں نے عرض کیا: میں آپ پر قربان انہوں نے جہنم کی آگ سے بچانے کے لیے ہی آپ کو یہ باتیں نہیں بتائیں۔ وہ ڈر گئے کہ کہیں تم انہیں قبول نہ کرنے کی وجہ سے جہنم میں داخل نہ ہو جاؤ، لیکن انہوں نے مجھے بتادیں لہٰذا اگر میں نے انہیں قبول کر لیا تو میں نجات پا جاؤں گا اور اگر میں نے وہ قبول نہ کیں تو انہیں کچھ پرواہ نہیں ہوگی کہ میں جہنم رسید ہو رہا ہوں۔

(أصول الكافی: جلد، 1 صفحہ، 123 حدیث نمبر، 5 باب الاضطرار إلى الحجة، الاحتجاج: جلد، 2 صفحہ، 376 احتجاج مؤمن الطاق زيد بن على) 

تبصره: اس طرح طاق شیطان نے امامت کا دلفریب جھوٹ گھڑا جو کہ شیعہ کے نزدیک دین کا بنیادی رکن بن گیا۔ اس شخص نے سیدنا زین العابدینؒ پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے بیٹے سے اسلام کا یہ اہم رکن چھپائے رکھا، حالانکہ وہ بیٹا آلِ محمد کا بہترین فرد تھا۔ اسی طرح یہ تہمت بھی لگائی ہے کہ سیدنا زید شیعہ علماء کے متبعین میں سے گھٹیا ترین درجہ کے شخص کے، جو کہ ان کے والد کا متبع ہو کے مقام تک بھی نہیں پہنچ پاتے کیونکہ ان میں امامت پر ایمان رکھنے کی قابلیت ہی نہیں۔ شیعہ علماء ہی اس سٹوری کو اپنے معتمد ترین مصادر میں نقل کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ محراب کا یہ شیطان اپنی بے حیائی اور ڈھٹائی کے ساتھ یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ سیدنا زیدؒ کے والد سے ایسی دینی معلومات رکھتا ہے جو ان کے بیٹے سیدنا زیدؒ کو بھی اپنے والد سے حاصل نہیں، حالانکہ یہی علم شیعہ کے نزدیک دین کے اصول میں سے ایک اصل ہے۔