روافض اور دیگر گمراہ فرقوں کے ساتھ معاملات کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کفار، بد مذہب، روافض اثناء عشری، قادیانی، چکڑالوی وغیرہ بد مذہب سے کوئی چیز رہن رکھ کر منافع لینا کیسا ہے؟ اگر ایسا کیا گیا تو کیا یہ ربا تو نہ ہو گا؟
جواب: کفار کی دو قسمیں ہیں۔ مرتد اور غیر مرتد۔ جتنے نام آپ نے لکھے ہیں عام طور پر مرتد ہیں، ان سے کسی قسم کا معاملہ شرعاً منع ہے۔ فتاویٰ شامی میں ہے ويتوقف كل ما كان مبادلة المال بمال او عقد وتبرع عند الامام كالمبايعة والصرف والمسلم والرهن والاجارة
اور غیر مرتد ہوں تو ان سے عقود فاسدہ کے ساتھ انتفاع جائز ہے۔
(فتاویٰ بحر العلوم: جلد، 4 صفحہ، 210)