شیعوں کی کتابوں سے عبداللہ ابن سباء کا تعارف
دارالتحقیق و دفاعِ صحابہؓشیعوں کی کتابوں سے عبداللہ ابن سباء کا تعارف
عبداللہ ابنِ سباء کے متعلق شیعہ علماء نے ذکر کیا ہے کہ وہ سب سے پہلے صحابہ کرامؓ پر سب و شتم اور طعن کرنے والا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی امامت و ولایت کی بات کرنے والا تھا۔
(الفرق الشیعة: النوبختی صفحہ، 57 اور 58)
( الواقفية دراسة تحليلية – رياض الناصري – الصفحة ٤١ ( نظرا لعدم وجود كتاب : المقالات و الفرق استعنا بهذا الكتاب )
رجال الكشي:
"ذكر بعض أهل العلم أن عبد الله بن سبإ كان يهوديا فأسلم و والى عليا (عليه السلام) و كان يقول و هو على يهوديته في يوشع بن نون وصي موسى بالغلو، فقال في إسلامه بعد وفاة رسول الله (صلى الله عليه وآله وسلم) في علي (عليه السلام) مثل ذلك، و كان أول من شهر بالقول بفرض إمامة علي و أظهر البراءة من أعدائه و كاشف مخالفيه و أكفرهم، فمن هاهنا قال من خالف الشيعة أصل التشيع و الرفض مأخوذ من اليهودية.(رجال الكشي: الصفحة، 1)
ترجمہ: شیعہ علماء نے ذکر کیا ہے کہ عبداللہ بن سباء ایک یہودی تھا جس نے بظاہر اسلام قبول کیا اور سیدنا علیؓ کی حمایت کی۔ وہ ایک انتہا پسند یہودی تھا جو کہتا تھا کہ جیسے حضرت موسیٰ علیہ السلام کا جانشین یوشع بن نون تھا۔ اسی طرح رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد علی (رضی اللہ عنہ) نبی کے جانشین ہیں۔ اس نے سب سے پہلے حضرت علیؓ کی امامت کا اعلان کیا اور سیدنا علیؓ کے دشمنوں سے اپنی برات کا اعلان کیا اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے مخالفین کو بے نقاب کیا اور شیعوں کے دشمنوں اور مخالفت کرنے والوں کو کافر قرار دیا۔ نوبختی نے کہا کہ شیعیت کی اصل یہودیت سے لی گئی ہے۔
(اختيار معرفة الرجال - الشيخ الطوسي: جلد، 1 صفحہ، 326)