رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کے متعلق شیعہ علماء کا عقیدہ کیا ہے؟
الشیخ عبدالرحمٰن الششریرسول اللہﷺ کی ازواجِ مطہرات سیدہ عائشہؓ اور سیدہ حفصہؓ کے متعلق شیعہ علماء کا عقیدہ کیا ہے؟
جواب: شیعہ علماء سیدہ عائشہؓ اور سیدہ حفصہؓ کے کافر ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں۔ لہٰذا الزام تراشی کرتے ہوئے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا صادقؒ نے اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد:
وَاِذۡ اَسَرَّ النَّبِىُّ اِلٰى بَعۡضِ اَزۡوَاجِهٖ حَدِيۡثًا الخ۔ (سورة التحريم: آیت، 3)
ترجمہ: اور جب نبی نے اپنی کسی بیوی سے ایک بات چھپا کر کہی۔
کی یہ تفسیر کی ہے کہ اس سے مراد حفصہؓ ہے۔
صادقؒ نے فرمایا: حفصہؓ نے اپنے اس قول کی وجہ سے کفر کیا: مَنۡ اَنۡۢبَاَكَ هٰذَا الخ۔
ترجمہ: آپ کو یہ کس نے بتائی؟
اللہ تعالیٰ نے اس کے اور اس کی بہن کے بارے میں فرمایا:
اِنۡ تَتُوۡبَاۤ اِلَى اللّٰهِ فَقَدۡ صَغَتۡ قُلُوۡبُكُمَا الخ۔ (سورة التحريم: آیت، 4)
ترجمہ: اگر تم دونوں اللہ سے توبہ کرتی ہو (تو بہتر ہے) پس تمہارے دل (حق سے) ہٹ گئے ہیں۔
اس کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: یعنی تمہارے دل ٹیڑھے ہو گئے ہیں اور یہ ٹیڑھا پن کفر ہے۔
(الصراط المسقیم: جلد، 3 صفحہ، 168 الباب رابع عشر (فصل فی اختھا حفصہ) بحار الانوار: جلد، 22 صفحہ، 246 ح، 18باب احوال عائشہ و حفصہ)
اسی طرح شیعہ شیخ محمد حسین الطباطبائی عراقی اپنی تفسیر میں لکھتا ہے کہ ابوعبداللہ عالم نے اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد:
ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا لِّلَّذِيۡنَ كَفَرُوا امۡرَاَتَ نُوۡحٍ وَّ امۡرَاَتَ لُوۡطٍ الخ۔
(سورة التحريم: آیت، 10)
ترجمہ: کفر کرنے والوں کے لئے اللہ تعالیٰ نے مثال بیان فرمائی نوح علیہ السلام کی بیوی اور لوط علیہ السلام کی بیوی۔
کی تفسیر میں کہا یہ مثال اللہ تعالیٰ نے عائشہؓ اور حفصہؓ کے لئے بیان کی ہے کیونکہ انہی دونوں نے نبی کے خلاف ایکا کیا تھا اور ان کے راز کو فاش کیا تھا۔
(المیزان فی تفسیر القرآن: جلد، 19 صفحہ، 346)
شیعہ علماء کا یہ عقیدہ ہے کہ عائشہؓ حفصہؓ اور ان کے والدین نے مل کر رسول اللہﷺ کو قتل کیا تھا۔ لہٰذا عیاشی ابو عبد اللہؒ سے راویت کرتا ہے انہوں نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ نبیﷺ فوت ہوئے یا انہیں قتل کیا گیا؟
بیشک اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
اَفَا۟ئِنْ مَّاتَ اَوۡ قُتِلَ انْقَلَبۡتُمۡ عَلٰٓى اَعۡقَابِكُمۡ الخ۔
(سورة آل عمران: آیت 144)
ترجمہ: کہ اگر نبی فوت ہو جائے یا اسے قتل کر دیا جائے تو تم اپنی ایڑیوں کے بل پھر جاؤ گے۔
لہذا آپﷺ کو وفات سے پہلے زہر دیا گیا تھا۔ ان دونوں (عائشہؓ اور حفصہؓ) نے زہر دیا تھا اس لئے ہم کہتے ہیں: بیشک یہ دونوں اور ان کے باپ اللہ کی بدترین مخلوق ہیں۔
(تفسیر العیاشی: جلد، 1 صفحہ، 223 حدیث نمبر، 152 سورۃ آل عمران تفسیر الصافی: جلد، 1 صفحہ، 389 سورۃ آل عمران)
مجلسی کہتا ہے کہ عیاشی نے نہایت معتبر سند سے صادقؒ سے روایت کیا ہے کہ: عائشہؓ اور حفصہؓ پر اور ان کے والدین پر اللہ کی لعنت ہو، انہوں نے رسول اللہﷺ کو سازش سے زہر دیا تھا۔
(حیات القلوب: جلد، 2 صفحہ، 700)
ان کا ایک معاصر عالم ابو علی الاصفہانی کہتا ہے: عائشہؓ اور حفصہؓ اپنے والدین کی طرح موجودات میں سب سے خبیث تھیں۔ یہ دونوں بہت سارے فتنے برپا کرنے کا سبب بنیں۔ اور ان جملہ فتنوں میں سے ایک یہ ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو زہر دیا تھا جب ہم اس نتیجہ کو دیکھتے ہیں تو پھر ہمارے لیے ضروری ہو جاتا ہے کہ ان دونوں جاتا ہے پلیدوں اور خبیثوں سے بغض و نفرت رکھیں اور ان دونوں پر لعنت کریں۔
اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ معاصر شیعہ حضرات بھی یہی خبیث عقیدہ رکھتے ہیں۔ (فرحۃ الزھرا: صفحہ، 98)
شیعہ علماء کا یہ عقیدہ بھی ہے کہ عائشہؓ اور حفصہؓ نے بدکاری کا ارتکاب کیا۔ لہٰذا شیعہ شیخ القمی قسم کھا کر کہتا ہے: اللہ کی قسم! قرآن مجید میں جو آیا ہے: فَخَانَتٰهُمَا الخ۔
(سورة التحریم: آیت 10)
ترجمہ: ان دونوں نے خیانت کی۔
تو اس سے ان کی بدکاری مراد ہے۔(نعوذ باللہ)
اہل قم کا شیخ المشائخ قسم اٹھا کر کہتا ہے: اور عائشہؓ نے راستہ میں جو بدکاری کی تھی اس کے سزا میں اس پر حد قائم کی جائے گی۔
(ہم ایسے غلیظ عقائد سے پناہ مانگتے ہیں)
(تفسیر القمی: صفحہ، 712 سورۃ التحریم، شرح اصول الکافی: جلد، 10 صفحہ، 105 ح، 2 باب الضلال)