Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

امام باڑہ کے لیے زمین وقف کرنا


امام باڑہ کے لئے زمین وقف کرنا:

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ پہلے زمیندار اپنی زمین زبانی ہی مسجد یا امام باڑہ کیلئے وقف کر دیتے تھے۔ ایسا وقف صحیح ہے یا نہیں؟ اور اگر صحیح نہ ہو تو اب ان کا مالک کون ہو گا؟

جواب: وقف کی صحت کیلئے سب سے پہلی شرط یہ ہے کہ وہ کارِ ثواب کیلئے ہو۔ در مختار میں ہے و شرطه ان يكون قربة لذاته

پس اگر کسی نے زبانی ہی کہا کہ میری یہ زمین فلاں کارِ ثواب کیلئے وقف ہے، اور اس کو اپنی ملک سے علیحدہ کر دیا تو وقف صحیح ہو گا، وقف نامہ لکھنا ضروری نہیں۔

اورا مام باڑہ چونکہ تعزیہ داری کیلئے وقف کرتے ہیں جو نا جائز ہے، اس کا وقف صحیح نہیں۔ اس کے مالک واقفان ہیں، اور وہ نہ ہوں تو اُن کے وارثین ہیں۔ 

(فتاویٰ بحر العلوم: جلد، 5 صفحہ، 50)