Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ کتب کے مطابق ارض فدک کی حقیقت کیا ہے؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

شیعہ کتب کے مطابق ارضِ فدک کی حقیقت کیا ہے؟

جواب: فدک، خیبر کا ایک گاؤں ہے یا حجاز کی جانب ایک بستی ہے۔ اس میں چشمے اور کھجوروں کا باغ ہے۔ بستی اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو بغیر جنگ لڑے عطا کی تھی۔ رسول اللہﷺ کی وفات کے بعد سیدہ فاطمہؓ نے رسول اللہﷺ کے خلیفہ سیدنا ابو بکر صدیقؓ کو پیغام بھیجا کہ فدک کے علاقے میں رسول اللہﷺ  کے باغ سے میری وراثت سے مجھے دی جائے۔ شیعہ عالم ابن المیشم لکھتا ہے: سیدنا ابو بکرؓ  نے انہیں کہا بے شک آپ کو اتنا مال ملے گا جو آپ کے والد گرامی لیتے تھے۔ رسول اللہﷺ فدک کے باغ سے تمہارا خرچ لیتے تھے باقی غرباء میں تقسیم کر دیتے یا مجاہدین کی ضروریات میں خرچ کر دیتے۔ اس پر سیدنا ابو بکرؓ نے فرمایا: آپ سے وعدہ رہا کہ میں ایسے ہی تصرف کروں گا جیسے آپ کے والد گرامی کیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا: اللہ کی قسم کیا تم اس میں ایسے ہی تصرف کرو گے سیدنا ابوبکرؓ جواب دیا: اللہ کی قسم! میں ضرور ویسا ہی تصرف کروں گا۔ سیدہ فاطمہؓ نے فرمایا: اے اللہ گواہ ہو جا۔ سیدنا ابوبکرؓ اس باغ کا غلہ لے کر اہلِ بیت کی ضروریات پوری کرتے اور باقی ماندہ تقسیم کر دیتے۔ اس طرح سیدنا عمرؓ  دیتے۔ سیدنا عمرؓ اور سیدنا عثمانؓ نے اپنے اپنے دور خلافت میں کیا۔ پھر سیدنا علیؓ نے بھی اس باغ کا انتظام اسی طریقے پر چلایا۔

(شرح نہج البلاغۃ: جلد، 5 صفحہ، 875 رقم، 44 باب المختبر من کتب مولانا امیر المومنین الردجۃ النجفیہ 331) 

جناب زید بن علی بن حسینؓ فرماتے ہیں: 

اللہ کی قسم ! اگر معاملہ میرے ہاتھ میں آجائے تو میں اس میں وہی فیصلہ کروں گا جو سیدنا ابوبکرؓ نے کیا تھا۔

(شرح نہج البلاغة: جلد، 16 صفحہ، 351 (باب فی ائمۃ علیھم السلام وانه صارت الیہم کتب رسول اللہ وکتب امیر المومنین) الصوارم المھرقة: صفحہ، 226 مبر، 77) 

تضاد بیانی:

ایک طرف شیعہ پراپیگنڈہ کرتے ہیں کہ سیدنا ابو بکرؓ نے اہلِ بیت سے ان کی وراثت چھین کر ظلم عظیم کیا، تودوسری طرف خود ہی سیدنا علیؓ کی کتاب میں یہ روایت بیان کرتے ہیں کہ اس میں لکھا ہے: جب کوئی شخص فوت ہو جائے تو اس کی غیر منقولہ جائیداد (مکان، زمین وغیرہ) میں سے عورتوں کو وراثت نہیں ملتی۔ ابو جعفرؒ کہتے ہیں:  

اللہ کی قسم! یہ بات سیدنا علیؓ کے ہاتھ سے لکھی ہوئی ہے اور رسول اللہﷺ‎ کی املا کرائی ہوئی ہے۔

(بصائر الدرجات: جلد، 1 صفحہ، 233 ح، 14 باب فی ائمۃ عیھم السلام وانه صارت بحارالانوار: جلد، 26 صفحہ، 514 ح، 101 باب جھات علومھم) 

الکلینی نے ابو جعفرؒ سے بیان کیا کہ عورتیں زمینی جائیدار میں کسی چیز کی وارث نہیں ہوتیں۔ 

(فروع الکلینی جلد، 7 صفحہ، 1678 کتاب المواریت حدیث، 4 باب ان النساء لا یرثن)