تعزیہ داری بنانے اور اس کی تجارت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ تعزیہ بنانا اور اس کی تجارت کرنا نیز اس روز لاٹھی کھیلنا اور کھچڑا اور ملیدہ بنانا، گھروں میں چراغاں کرنا کیسا ہے؟
جواب: مروجہ تعزیہ داری جس میں مختلف قسم کی رسمیں بناتے اور ان کا گشت کرتے ہیں۔ ڈھول تاشہ بجاتے ہیں، سینہ کوبی کرتے ہیں، یہ سب حرام و نا جائز ہے۔ اور ایسے ہی تعزیہ کی تجارت بھی منع ہے۔ یہ سب افعال عبث ہیں، اور تشبہ بالروافض میں داخل ہیں۔ اور کچھ اُمور سوگ کے ضمن میں آتے ہیں، جن کی احادیث میں ممانعت آئی ہے۔
(فتاویٰ بحر العلوم: جلد 5، صفحہ، 301)