سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت پر مراسم عزاداری میں تعزیہ رکھنا، تعزیہ نکالنا، سیاہ پوش ہونا، ننگے سر ہونا وغیرہ وغیرہ کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ سیدنا حسینؓ کی شہادت عظمیٰ پر مراسم عزاداری میں تعزیہ رکھنا، تعزیہ نکالنا، سیاہ پوش ہونا، ننگے سر ہونا، سر میں خاک ڈالنا، سر کو پیٹنا، سر کو تیل وغیرہ سے خشک رکھنا، ماتم کرنا، واویلا کرنا، نوحہ کرنا، مرثیے جو عموماً کذب و افتراء اور توہینِ بزرگانِ دین پر مشتمل ہوتے ہیں پڑھنا، سننا، لکھنا، چلا چلا کر رونا، علم نکالنا، بچوں کو قیدی فقیر بنانا، تعزیہ میں تمام شب مٹھائی اور پھل رکھ کر صبح تبرک سمجھ کر تقسیم کرنا اور کھانا، تعزیہ گاہ میں منت ماننا، دُلدل کو منت کا دودھ اور جلیبی کھلانا اور ڈھول تاشے بجانا اہلِ سنت والجماعت کے نزدیک اس کی اصلیت کیا ہے؟ یہ جائز ہے یا نہیں؟
جواب: اٙج کل مراسم عزاداری کے نام پر لوگوں نے جو خرافات ایجاد کر رکھی ہیں نا جائز اور حرام ہے۔
(فتاویٰ بحر العلوم: جلد، 5 صفحہ،451)