Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مردہ کفار و مشرکین کی تصاویر پر پھول ڈالنا


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ زید سیاست سے تعلق رکھتا ہے، سیاسی پارٹی میں شرکت کی وجہ سے زمانے کے مشہور و معروف کفار و مشرکین و مشرکہ کی تصاویر پر پھول کا ہار ڈالتا ہے، اور تصاویر کے سامنے ہاتھ بھی جوڑتا ہے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید پر تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح ضروری ہیں یا صرف توبہ ہی کافی ہے؟

جواب: اعلیٰ حضرت فتاویٰ رضویہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ معبودان باطلہ پر پھول چڑھانا کہ ان کا طریقہ عبادت ہے، اشدو اخبث کفر ہے۔

الاشباء والنظائر وغیرہ میں معتمد اسفار میں ہے عبادۃ الصنم کفر ولا اعتبار بما فی قلبه

اور سیاسی و غیر سیاسی مشہور و معروف مشرک اور مشرکہ شخصیات کی تصاویر پر پھول ڈالنا یا ان کے سامنے ہاتھ جوڑنا عبادت نہیں کہ یہ مشہورین کفار کے دیوتا اور معبود نہیں، اور آپ میں بھی وہ ایک دوسرے کو ہاتھ جوڑ کر سلام کرتے ہیں جو تعظیم و تکریم کا طریقہ ہے، تو گو یہ عبادت نہ ہو اِن مشرکین کی تعظیم و تکریم ضرور ہے،ت و یہ متکلّمین کے نزدیک کفر نہ ہوا۔ لیکن گروہِ فقہاء مشرک کی تعظیم کو کفر کہتے ہیں۔

تو یہ کفر فقہی ہوا اور اس کا حکم بھی در مختار میں لکھا ہے وما فیه خلاف یؤمر بالاِستغفار والتوبة و تجدیدِ النکاح

اور جس کے کفر ہونے میں اختلاف ہو، جیسے یہاں متکلّمین تکفیر نہیں کرتے اور فقہاء تکفیر کرتے ہیں تو ایسے شخص کو توبہ استغفار (توبہ کا مطلب تجدیدِ ایمان ہے) اور تجدیدِ نکاح کا حکم ہو گا۔ اور اس کے حاشیہ شامی میں ہے کہ: احتیاطاً تجدیدِ نکاح کا مطلب یہ ہے کہ مفتی فتویٰ دے گا کہ دوبارہ نکاح کر لو تاکہ بیوی کے ساتھ قربت حلال ہونے کا فقہاء بھی حکم دے دیں۔ اور حاکمِ شرع میاں اور بیوی دونوں کے درمیان جدائی کا حکم نہیں دے گا۔

(فتاویٰ بحر العلوم: جلد، 4 صفحہ، 388)