غیر خدا کی پوجا کرنے والوں سے نکاح کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ زید سے ہندہ کی شادی ہوئی، ہندہ رخصت ہو کر جب زید کے گھر گئی تو معلوم ہوا کہ زید کے گھر والے ایک طرف مسلمان ہیں تو دوسری طرف گھر کے اندر ایک مخصوص جگہ پر جھنڈی اور ترشول گاڑ کر اس کی پوجا کرتے ہیں، اور اس کے سامنے ناچتے ہیں۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ خود ہندہ سے بھی یہ عملِ بَد کرایا گیا۔ جس کی وجہ سے ہندہ کچھ کھوئی کھوئی سی رہتی ہے۔ موقع پا کر ہندہ میکے چلی گئی، اس پر ایک زمانہ گزر گیا، بعد میں یہ معلوم ہوا کہ زید نے دوسری شادی بھی کر لی ہے۔
اب حضور سے یہ دریافت کرنا ہے کہ ہندہ کو طلاق ہوئی یا نہیں؟ اور اب ہندہ دوسری شادی کرنے پر مختار ہے یا نہیں؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؟
جواب: غیرِ خدا کی پوجا کفر و شرک ہے۔ پس صورتِ مسئولہ میں ہندہ کی شادی زید کے ساتھ ہوئی ہی نہیں۔ اس لیے طلاق کی کوئی ضرورت نہیں۔ ہندہ دوسری شادی کر سکتی ہے۔
(فتاویٰ بحر العلوم: جلد، 2 صفحہ، 329)