Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کافروں کے رسموں وغیرہ میں چندہ دینا


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ کسی جگہ کافروں نے اپنے ہنومان جی کا مگن منایا، جس میں کبھی چھ سات قسم کا اناج ملا کر جلاتے ہیں اور تین دن تک دعوت عام ہوتی ہے، اپنے عقیدہ کے مطابق یہ اپنا دھرم تازہ کرتے ہیں۔

اس میں کسی مسلمان نے اپنی خوشی سے اپنی بڑائی یا دکھانے یا کفر کی امداد کیلئے کثیر مقدار میں رقم دی اور تین دن تک مسلسل ٹینکر سے پانی کی بھی امداد کی، یا کسی مسلمان نے تعمیر مندر میں خوشی سے اپنا چندہ دیا تو اس کے متعلق شریعت میں کیا حکم ہے؟ ان کے والد حاجی ہیں، ان کا مشورہ بھی شامل حال ہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کا جواب عنایت فرمائیں۔

جواب: بر تقدیر صدق مستفتی یہ سب کام کفر و شرک کے ہیں، اس میں شریک ہونے والے مدد دینے والوں اور اس سے راضی رہنے والوں پر توبہ و تجدیدِ نکاح ضروری ہے۔ 

(فتاویٰ بحر العلوم: جلد، 4 صفحہ، 173)