Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کیا شیعہ علماء نے القائم کے ظہور کی تاریخ مقرر کی ہے؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

کیا شیعہ علماء نے القائم کے ظہور کی تاریخ مقرر کی ہے؟

جواب: جی ہاں اصول کافی میں ہے۔ 

(جلد، 1 صفحہ، 338 ح، 7 باب فی الغیبة)

سیدنا علیؓ سے سوال کیا گیا ہے حیرت اور غیبت کا دور کتنا ہوگا؟ انہوں نے فرمایا چھ دن یا چھ مہینے یا چھ سال میں نے عرض کی کیا یہ ہو کر رہے گا؟ تو انہوں نے فرمایا ہاں جیسا کہ وہ پیدا ہو چکا ہے لیکن پھر یہ مہدی اس وقت کے بعد ظاہر نہ ہوا تو شیعہ علماء نے اس کے ظہور کی مدت 70 سال کر دی لیکن وہ پھر بھی نمودار نہ ہوا تو انہوں نے مدت خروج 140 سال مقرر کر دی لیکن اس مدت میں بھی منظر عام پر نہ آیا تو شیعہ علماء نے اعلان کر دیا کہ مہدی کے خروج کا وقت متعین نہیں ہے یہ اعلان طویل انتظار کے بعد کیا گیا جبکہ ان کی حیرت و پریشانی اپنی تمام حدود پھلانگنے لگی تھی۔

لہٰذا ان کا حجت اللہ کلینی روایت کرتا ہوا ابو بصیر کہتا ہے کہ میں نے سیدنا عبداللہؒ سے پوچھا آلِ قائم کب آئے گا تو انہوں نے فرمایا ان کے ظہور کے مقدس مقرر کرنے والے کذاب ہیں ہم اہلِ بیتؓ مدت مقرر نہیں کرتے۔

(اصول کافی: جلد، 1 صفحہ، 275 کتاب الحجة ح، 3 باب کراھیه التوقیت اور الغیبة: صفحہ، 301 ح، 6 باب، 16 ماجاء فی المنع والتوقیت والتسمیة لصاحب الام)