Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ علماء نے مہدی منتظر کے طویل انتظار کا آپ نے عوام کے سامنے کیا بہانہ تراشا؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

شیعہ علماء نے مہدی منتظر کے طویل انتظار کا آپ نے عوام کے سامنے کیا بہانہ تراشا؟

جواب: انہوں نے اس کا حل یہ کہہ کر نکالا کہ ہر فقیہ اس کا نائب اور اولی الامر ہے لہٰذا ابوجعفرؒ پر بہتان بازی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا القائم کے آنے سے پہلے ہر لہرانے والا جھنڈا اس کا لہرانے والا طاغوت ہے جس کی عبادت اللہ تعالی کو چھوڑ کر کی جاتی ہے۔ 

(الروضة من الكافی: جلد، 8 صفحہ، 2114 كتاب الروضة: ح، 452 حدیث نوح علیہ السلام وسائل الشیعة: جلد، 11 صفحہ، 23 ح، 6 باب حکم الخروج باالسیف قبل قیام القائم)

مازندرانی کہتا ہے اگرچہ وہ جھنڈا لہرانے والا حق بات کی دعوت دیتا ہو پھر بھی طاغوت ہے۔

(شرح اصولِ کافی: جلد، 12 صفحہ، 447)

پھر انہوں نے مہدی کی طرف سے ایک حکم نامہ تراشا جس کے ذریعے وہ انہیں کچھ اختیارات سونپتا ہے اور واقعاتی حوادثات میں تم ہمارے راویوں کی طرف رجوع کرنا کیونکہ وہ تم پر میری حجت ہیں اور میں حجت اللہ ہوں۔

(کمال الدین: صفحہ، 440 ح، 4 الباب 45 ذکر التوقیعات الواردۃ من القائم، الغیبۃ: صفحہ، 197 ح، 247 فصل فی ظہور المعجزات الدالة علی صحة امامته فی زمان الغیبة، الخرائج والجرائح: جلد، 3 صفحہ، 1114 ح، 30 باب، 20 فی علامات و مراتب نبینا واوصیاته، الاحتجاج: جلد، 2 صفحہ، 470 توقیعات الناحیة المقدسة، وسائل الشیعه: جلد 18 صفحہ، 370 ح، 9 باب وجوب الرجوع فی القضاء والفتویٰ الی رواة الحدیث) 

اسی طرح شیعہ علماء کا اس رائے پر اتفاق ہوا کہ فقہاء کی ولایت فتویٰ اور جیسے مسائل ہیں جب کہ ولایت عامہ جس میں حکومت کا قیام شامل ہے وہ امام غائب کا خاص حق ہے حتیٰ کہ وہ ظاہر ہو جائیں پھر شیعہ علماء ایسی رائے پر عمل پیرا رہے حتیٰ کہ خمینی طویل انتظار سے تنگ آ گیا کیونکہ اسے بھی ان خرافات تحقیقی علم تھا لہٰذا وہ کہنے لگا ہمارے امام مہدی کی روپوشی کو ایک ہزار سال گزر چکے ہیں اور مزید کئی ہزار سال گزر سکتے ہیں۔

(الحكومة الاسلاميه: صفحہ، 29 ادلة ضرورة تشکیل الحکومة: ضرور استمرار تنفیذ الاحکام)

لہٰذا خمینی نے اپنے اور اپنے ساتھیوں کے بارے میں کہا کہ ہم لوگوں پر حجت ہیں جیسا کہ رسول اللہﷺ‎ لوگوں کی حجت تھے اس لیے جو شخص ان کی اطاعت سے کنارہ کش ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس کا سخت محاسبہ کریں گے۔

(الحكومة الاسلاميه: صفحہ، 84 نظام الحکم الاسلامی: مکاتبة اسحاق بن یعقوب)

نیز کہا بہرحال انبیاء کرام علیہم السلام نے انہیں (یعنی خمینی اور اس کے دوست شیعہ فقہاء کے سپرد)

وہ تمام ذمہ داریاں سونپ دی ہیں جو انہیں سونپی گئی تھی اور جس چیز پر انہیں امانت دار بنایا گیا تھا انہوں نے شیعہ فقہ کو اس کا معنی دار بنایا ہے۔

(الحكومة الاسلاميه: صفحہ، 74)

منہ توڑ جواب:

شیعہ کے امام حجتہ اللہ اور آیت اللہ خمینی کی یہ گواہی شیعہ مذہب کے فساد اور بتلان پر بڑی خطرناک گواہی ہے اور یہ کہ سابقہ صدیوں میں شیعہ علماء کا اجماع گمراہی پر تھا ۔اور ان کا ایک امام کی تعین پر نص ہونے کا عقیدہ فاسد تھا جس عقیدہ کی بناء پر انہوں نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر کفر جڑے تھے اور تاریخ اور حالات کے ساتھ پوری طرح فاسد و باطل ثابت ہو گیا لیجئے اب اس عقیدے سے نکلنے کے لیے ولایت فقہاء کا نیا عقیدہ تراش لیا گیا ہے جبکہ امام قائم کا انتظار بہت طویل ہو چکا تھا اور وہ صاحب الزمان کے خروج سے مایوس ہو چکے تھے لہذا وہ امام اصحاب الزمان کے تمام اختیارات پر قابض ہو گئے خمینی نے اپنے لیے اپنے ساتھیوں کے لیے اختیارات سمیٹتے ہوئے کہا اگرچہ امام کی روپوشی کے درمیان کسی ایک شخص کے نائب ہونے کی نص موجود نہیں لیکن شرعی حاکم کی تمام خوبیاں اس دور کے اکثر فقہاء میں پائی جاتی ہیں۔

(الحكومة الاسلامية: صفحہ 52 الحاكم فی زمن الغيبة)