Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ علماء کا اہل بیت رضی اللہ عنہم کی محبت کا دعوی کیسا ہے؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

شیعہ علماء کا اہلِ بیتؓ کی محبت کا دعویٰ کیسا ہے؟

جواب: کلینی روایت کرتا ہے کہ امیر المومنین سیدنا علیؓ نے فرمایا اے مُردوں جیسے لوگو! حالانکہ تم مرد نہیں ہو بچوں جیسی عقل والو ڈولی والی عورتوں جیسی ذہانت والو اے کاش میں نے تمہیں نہ دیکھا ہوتا اور نہ میں تمہیں جانتا ہوتا اللہ کی قسم تمہاری جان پہچان دامت کا سبب ہے جو مذمت کا باعث بھی ہے اللہ تمہیں ہلاک کرے یقیناً تمہیں میرے دل کو پیپ اور میرے سینے کو غیض و غضب سے بھر دیا ہے۔

(فروع الكافی: جلد، 5 صفحہ، 775 كتاب الجهاد، ح، 6 باب فضل الجهاد)

سیدنا حسینؓ نے اپنے شیعوں کو بددعا دیتے ہوئے فرمایا: اللہ اگر تو نے ان کو ایک وقت تک مہلت دینی ہے تو ان کو فرقوں میں تقسیم کر دے اور ان کو مختلف مذاہب میں بانٹ دے اور ان کے حکمرانوں کو ان پر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ناراض کر دے کیونکہ بے شک انہوں نے ہمیں ہماری مدد کے لیے بلایا تھا پھر انہوں نے ہم پر حملہ کر کے ہمیں قتل کر دیا۔

(الارشاد: صفحہ، 241 شهادة الحسين واهل بيته اعلام الورى: صفحہ، 253 الركن الثالث فی ذكر الامام الحسين فصل الرابع: فی ذكر جملة مختصرة من اخبار خروجه و مقتله)

سیدنا حسنؓ کو جب نیزوں سے زخمی کر دیا گیا تو فرمانے لگے اللہ کی قسم میرے خیال میں سیدنا امیرِ معاویہؓ میرے لیے ان سے کہیں بہتر ہے ان لوگوں کا دعویٰ ہے کہ میرے شیعہ ہیں حالانکہ انہوں نے میرے قتل کی سازش کی اور میرا مال و متاع لوٹ لیا اللہ کی قسم میں سیدنا امیرِ معاویہؓ سے معاہدہ کر کے اپنی جان بچا لوں اور اپنے اہل و عیال کو امن دے لوں تو وہ میرے لیے اس سے زیادہ بہتر ہے کہ یہ لوگ مجھے قتل کر دیں اور میرے اہل و عیال اور اہلِ بیتؓ ضائع ہو جائیں۔

(الاحتجاج: جلد، 2 صفحہ، 290 احتجاجه على من انكر عليه مصالحة معاوية و نسبه إلى التقصير فی طلب حقه، بحار الانوار: جلد، 44 صفحہ، 20 ح، 4 باب الحلة التی من اجلها صالح الحسن بن على معاوية بن أبی سفيان)

اور جب سیدنا زین العابدینؒ نے کوفے کی عورتوں کو گربان چاک کرتے ماتم کرتے دیکھا تو ان کے ساتھ کوفی مرد بھی رو رہے تھے تو بیماری کی وجہ سے نہایت نخیف آواز میں فرمایا یہ لوگ ہم پر رو رہے ہیں تو ان کے سوا ہمیں قتل کس نے کیا ہے؟ 

(الاحتجاج: جلد، 2 صفحہ، 304 خطبة زينب بن على بن ابی طالب أهل كوفة فی ذلك اليوم تقريعا لهم و تاسيا۔ الآمالی: صفحہ، 321 ح، 8 المجلس الثامن والثلاثون، بحار الانوار: جلد، 45 صفحہ، 162 ح، 7 باب الوقائع المتاخرة عن قتله)

سیدنا علیؓ کی لخت جگر زینب فرمانے لگی:

اے کوفیو اے دھوکے بازو غدارو ہماری مدد سے دستکش ہونے والو تم نے اپنی جانوں کے لیے بدترین عمل آگے بھیجا ہے اللہ کا غصہ تم پر ہے اور تم عذاب میں ہمیشہ رہو گے تم میرے بھائی کو روتے ہو ہاں اللہ کی قسم تمہیں رونا چاہیے اب تمہارے لیے رونا پیٹنا ہی لائق ہے لہٰذا جی بھر کر رو اور بہت تھوڑا ہنسو تم اس جنگ کی اور ذلت اور رسوائی سمیٹنے والے ہو اور تم اللہ کے غضب کے ساتھ لوٹو گے اور تم پر ذلت اور مسکینی مسلط کر دی گئی ہے۔

(الاحتجاج: جلد، 2 صفحہ، 304 خطبة زينب بن على بن ابی طالب اهل كوفة فی ذلك اليوم تقريعا لهم وتاسيا، بحار الأنوار: جلد، 45 صفحہ، 162 ح، 7 باب الوقائع المتأخره عن قتله إلى رجوع أهل البيت إلى المدينة وما ظهر من اعجازه)

اور سیدنا باقرؒ فرماتے ہیں اگر سارے لوگ ہمارے شیعہ ہوتے تو ان میں تین چوتھائی ہمارے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہوتے اور اخری چوتھائی احمق ہوتے۔ (بحار الأنوار: جلد، 46 صفحہ، 251 ح، 45 باب: معجزاته و معالى أموره خاتمة مستدرك الوسائل: جلد، 5 صفحہ، 285 رقم، 316)

نیز انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر میں اپنے شیعہ کو دیگر لوگوں سے الگ کروں تو میں انہیں صرف باتیں بنانے والا پاؤں گا اور اگر میں ان کا امتحان لوں تو یہ مرتد نکلیں گے اور اگر میں ان نے ان کا جائزہ لیا تو ہزار میں سے صرف ایک شخص نکلے گا اور اگر میں نے انہیں قتل کرنا شروع کیا تو صرف میرے افراد ہی بچیں گے بے شک یہ اپنی مسندوں پر بیٹھ کر نارے مارتے ہیں ہم شیعانِ علی ہیں۔

(الروضة من الكافی: جلد، 8 صفحہ، 2073 ح، 290 حديث ياجوج وماجوج)

اور جب شیعہ زاعماء ابو عبداللہؒ کے پاس آ کر کہنے لگے کہ ہمیں ایسا برا لقب دے دیا گیا ہے جس نے ہماری کمر توڑ دی ہے اور ہمارے دل مردہ کر دیئے ہیں اور حکمرانوں نے ہمارے خون بہانہ حلال کر لیا ہے کیونکہ ان کے فقہاء نے انہیں ایک حدیث روایت کی ہے ابو عبداللہؒ نے پوچھا تمہاری مراد الرافضہ ہے؟ میں نے کہا جی ہاں انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم یہ برا لقب تمہیں انہوں نے نہیں دیا لیکن یہ نام تمہیں اللہ تعالیٰ نے دیا ہے۔ 

(الروضة من الكافی: جلد، 8 صفحہ، 1953 كتاب: الروضة ح، 6 خطبة الطالونية)

صفوی حکومت کے شیخ مجلسی نے ایک عنوان قائم کیا ہے رافضہ کی فضیلت اور ان کے نام کی تعریف کا بیان اس باب کے تحت چار احادیث ذکر کی ہیں۔

(بحار الانوار: جلد، 65 صفحہ، 96 باب، 17 ابواب الايمان و الاسلام و التشيع و معانيها و فضلها وصفاتها)

شیعہ کے لیے رسوا کن روایت:

علی بن یزید الشامی ابو الحسنؒ سے روایت کرتا ہے کہ ابو عبداللہؒ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے منافقین کے بارے میں جتنی آیات نازل فرمائی ہیں وہ سب اہلِ تشیع کے بارے میں ہیں۔

 (رجال الكشی: جلد، 4 صفحہ، 366 ح، 536 ماروى فی محمد بن أبی زينب بحار الأنوار: جلد، 65 صفحہ، 166 ح، 20 باب صفات الشيعه وأصنافهم وذم الاغترار والحث على العمل التقوىٰ)