Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

تعزیہ داری کے لئے جبراً چندہ وصول کرنا


سوال: ایک جماعت بنائی جس میں بارہ ممبر قائم ہوئے اور وہ جماعت لوگوں سے تخت کیلئے جبراً چندہ لیتے ہیں اور جو کوئی نہ دے اس کا حقہ پانی بند کرتے ہیں، ان ممبروں کی بابت شرعاً کیا حکم ہے؟

جواب: جرمانہ کرنا نا جائز ہے۔ اور ایسے لوگ جو نا جائز کام تعزیہ میں شرکت نہ کرے اس کا حقہ پانی بند کرتے ہیں اوندھے چلتے ہیں ظالم ستمگار حق اللہ اور حق العبد میں گرفتار سخت گنہگار ہیں ان پر توبہ لازم ہے۔

کسی مستحب کام پر تو جبر جائز ہی نہیں شدید حرام ہے تو نا جائز کام پر جبر کس درجہ اشد حرام بد کام ہوگا؟ کسی نیک کام کیلئے جبریہ چندہ لینا گناہ ہے اور جب تک وہ شخص طیب خاطر نہ دے اسے صرف کرنا نیکی برباد گناہ لازم ہو گا۔ تعزیہ داری جو شرعاً نا جائز ہے اس کیلئے جبراً چندہ لینا کسی قدر شنیع بات ہو گی۔

(فتاویٰ مصطفویہ: صفحہ، 534)