آخر میں یہ سوال کہ کیا شیعہ علماء ہم اہل سنت کے ساتھ ایک رب، ایک نبی ہے اور ایک امام پر جمع ہو سکتے ہیں؟
الشیخ عبدالرحمٰن الششریآخر میں یہ سوال کہ کیا شیعہ علماء ہم اہلِ سنت کے ساتھ ایک رب، ایک نبی ہے اور ایک امام پر جمع ہو سکتے ہیں؟
جواب: شیعہ کے امام نعمت اللہ الجزائری نے اس کا جواب دیا ہے ہم اہلِ سنت کے ساتھ ایک معبود، ایک نبی اور امام پر جمع اور متحد نہیں ہو سکتے کیونکہ ان کا عقیدہ یہ ہے کہ ان کا رب وہ ذات ہے جس کا بنیﷺ تھا اور اس کے بعد اس کا خلیفہ سیدنا ابوبکرؓ ہے ہم اس رب اور نبی کو نہیں مانتے بلکہ ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ بے شک جس رب کے نبی کاخلیفہ سیدنا ابوبکرؓ ہے وہ رب ہمارا رب نہیں اور نہ وہ نبی ہمارا نبی ہے۔
(الأنوار النعمانية: جلد، 2 صفحہ، 278 نور فی حقيته دين الأمية و انه يجب اتباعه دون غيره)
مزید برآں امام خمینی اپنی رشحات قلم سے یوں عطر آمیزیاں و گل افشانیاں کرتے ہوئے اپنے ایمان و عقیدہ کا برملا اظہار کرتا ہے۔
ہم ایسے رب کی عبادت نہیں کرتے جو عبادت و عدالت اور دین داری کے لیے ایک بہت بڑی عمارت تعمیر کر دے اور پھر خود ہی اس کو ڈھا بھی دے اور یزید و معاویہؓ اور عثمانؓ جیسے سرکش باغیوں کو لوگوں پر حکمران بنا دے اور اپنے نبی کی وفات کے بعد لوگوں کے امور کی نگہداشت نہ کرے۔
(كشف الأسرار: صحفہ، 123 الحديث الثانی فی الأمة السوال الثالث والرد عليه)
تعلیق:
کیا اس وضاحت کے بعد بھی شیعہ اثنا عشریہ مذہب کی گمراہی اور دین اسلام سے انحراف میں توقف کی کوئی گنجائش کسی ایسے انسان کے لیے باقی رہ جاتی ہے جس کے پاس ذرہ بھر بھی ایمان ہو یا ایک قطرہ بھی عقل و خرد کا موجود ہو؟