گستاخ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے تعلق نہیں رکھنا چاہیے
اللہ تعالیٰ جل شانہ نے حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور اہلِ بیت رسولﷺ کو جو فضائل و مناقب عطا فرمائے، ان کا احاطہ کرنا ناممکن ہے۔ اور ان میں جو باہم محبت و دوستی پیدا فرمائی، اس کا ادراک حقیقت ہم سے نہیں ہو سکتا لیکن کچھ عقل و بصیرت سے اندھوں نے ان حضرات کے مابین ایسے فرضی واقعات تراشے، جن سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ ان حضرات میں محبت کی بجائے عداوت تھی۔ مختصر یہ کہ تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور حضرات اہلِ بیت عظامؓ مع ازواج مطہراتؓ باہم پیار و محبت اور عقیدت و احترام سے رہتے تھے کسی سے کسی کو کسی قسم کی عداوت اور مخاصمت نہ تھی، بلکہ ان کے دل ایک دوسرے کی محبت سے لبریز تھے۔
کیونکہ اس پر نص قطعی رحماء بینھم کی مُہر ثبت ہو چکی ہے۔ لہٰذا ان حقائق اور واقعات کے پیش نظر ہم اہلِ سنت والجماعت اس پر فخر کرنے میں حق بجانب ہیں کہ اللہ تعالیٰ جل شانہ نے ہمیں جہاں محبت صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے نوازا وہاں حضرات اہل بیتؓ کی حقیقی دوستی بھی ہمیں عطا فرمائی۔
آخر میں میں اپنے تمام متوسلین و مریدین کو تنبیہ کرتا ہوں اور واشگاف الفاظ میں یہ کہتا ہوں کہ جو شخص سیدہ عائشہ صدیقہؓ اور سیدنا علیؓ کے مابین دشمنی کا عقیدہ رکھتا ہو یا سیدہ عائشہ صدیقہؓ اور خاتونِ جنتؓ و حسنین کریمینؓ کے مابین اخوت و محبت کا منکر ہو، میرا اور میرے خانوادے کا اس سے کوئی تعلق نہیں، اور نہ ہی تمہیں ایسے شخص سے کوئی تعلق رکھنا چاہیے۔
(تحفہ جعفریہ: جلد، 5 صفحہ، 539)