Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

عبداللہ بن سباء یہودی کا مسلمانوں میں شرارت کرنا اور دین میں تفرقہ ڈالنا۔

  علامہ مولانا عبد الرحیم بھٹو

عبداللہ بن سباء یہودی کا مسلمانوں میں شرارت کرنا اور دین میں تفرقہ ڈالنا۔

قارئین کرام! یہ بات نئی نہیں ہے ہر دور میں اسلام کے دشمن قسم قسم کے حیلوں سے مسلمانوں کے دین میں تخریب کاری اور انتشار پھیلانے کا کام کرتے رہے ہیں۔ ان میں سے عبداللہ بن سباء یہودی بھی تھا۔ جس نے مسلمانوں کے دین و ملت میں فتنہ پیدا کرنے میں بڑا کردار ادا کیا۔

شیعہ کی معتبر کتاب ناسخ التواریخ میں مرقوم ہے:

 عبداللہ بن سباء، سیدنا عثمان غنیؓ کے خلافت کے دور میں (بظاہر) مسلمان ہوا تھا۔ یہ ایک فصیح و بلیغ آدمی اور تورات و انجیل کا بڑا عالم تھا۔ مسلمان ہونے کے بعد اس نے سیدنا عثمانؓ کی خلافت کا اقرار دل سے نہیں کیا۔ یہ اپنے دوستوں اور مجلسوں میں جاکر امیر المؤمنین سیدنا عثمانؓ کا گِلہ و شکایت کرتا رہتا تھا جب سیدنا عثمانؓ کو اس بات کا علم ہوا تو آپ نے اِس خبیث الباطن کو حکم دیا کہ وہ مدینہ منورہ سے نکل جائے۔ یہ وہاں نکل کر مصر پہنچا۔ وہاں بھی اس نے خفیہ طور پر یہ کام شروع کیا۔ سیدنا عثمانؓ کی مخالفت کرتا رہا اور لوگوں سے کہنے لگا کہ خلافت تو سیدنا علیؓ کا حق ہے، لیکن خلفائے ثلاثہؓ نے اس پر غاضبانہ طور پر قبضہ کیا ہے اس لئے جس طرح ممکن ہو سیدنا عثمانؓ کو خلافت ہٹا دیا جائے۔ اس یہودی کے پروپیگنڈہ کی وجہ سے بہت سے آدمی اس کی سازش کا شکار بن گئے۔ اور اس کے تابع ہو گئے۔

(ملاحظہ فرمائیں شیعہ کی معتبر کتاب ناسِخ التواریخ جلد، 3 صفحہ،237 دوران خلافت عثمانؓ)

 اس شخص نے اسلام کی آڑ لے کر مسلمانوں کو گمراہ کرنا شروع کردیا اور خود کو سیدنا علیؓ کا حبدار اور ساتھی کہلواتا تھا۔

شیعوں کا مؤرخ شہیر میرزا محمد تقی سپہر (المتوفی397ھ) لکھتا ہے:

عبداللہ بن سبا از اصحاب علی علیہ السلام است 

عبداللہ بن سباء سیدنا علی علیہ السلام کے ساتھیوں میں سے ہے۔

(ناسخ التواریخ: جلد، 5 صفحہ، 150 مطبوعہ ایران)

شیعہ اسماء الرجال کا ماہر شیخ عبداللہ مامقانی (المتوفی1351ھ) لکھتا ہے:

وَقَالَ الشَّیْخُ فِیْ بَابِ اَصْحَابِ اَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْن عَبْدُ اللہِ بْنُ سَبَا الّذِیْ رَجَعَ اِلَی الْکُفْرِ وَاَظْھَرَالْغُلْوَ۔ 

شیخ طوسی نے باب اصحاب امیر المؤمنین میں کہا ہے کہ عبداللہ بن سباء (وہ ہے) جو کہ کفر میں لوٹ گیا اور غلو ظاہر کیا۔

(تنقیح المقال فی علم الرجال: جلد، 3 صفحہ، 184 باب عبداللہ عکس صفحہ، 281)

 قارئین کرام! یہی عبداللہ بن سباء، صحابہ کرامؓ پر تبراء اور لعن و طعن کرتا رہتا تھا۔ یہ بدبطن خصوصاً سیدنا ابوبکر صدیقؓ، سیدنا عمر فاروقؓ اور سیدنا عثمان غنیؓ کا بڑا کٹر دشمن تھا۔ لوگوں کو صحابہ کرامؓ سے نفرت دلانے کے لئے اس نے رات دن ایک کردیئے اور سیدنا علیؓ کی شان میں حد سے تجاوز کر کے کفر میں جا پڑا۔ اس کا عقیدہ تھا کہ سیدنا علیؓ "اللہ" ہیں (معاذاللہ!) یہی پہلا شخص ہے، جس نے رسول اللہﷺ کے بعد یہ اعلان کیا کہ سیدنا علیؓ کی امامت فرض ہے، جیسا کہ اس روایت سے واضح ہے:

أن عبدالله بن سبأ كان يهوديا فأسلم ووالى عليا عليه السلام، وكان يقول وهو على يهوديته في يوشع بن نون وصي موسى بالغلو، فقال في اسلامه بعد وفات رسول الله صلى الله عليه وآله في علي عليه السلام مثل ذلك وكان أول من شهر بالقول بفرض امامة علي وأظهر البرائة من أعدائه وكاشف مخالفيه واكفرهم، فمن هيهنا قال من خالف الشيعة أصل التشيع والرفض مأخوذ من اليهودية.

 تحقیق عبداللہ بن سباء یہودی تھا۔ پھر وہ اسلام لایا اور علیؓ کی محبت کا اظہار کرنے لگا۔ جب وہ یہودی تھا، اس وقت بھی موسیٰ علیہ السلام کے وصی یوشع بن نون کے بارے میں ایسی باتیں کرتا تھا، جو اس نے نبی اکرمﷺ کے بعد سیدنا علیؓ کے بارے میں کہنا شروع کیں۔ یہ پہلا شخص ہے، جس نے سیدنا علیؓ کی امامت و خلافت کو فرض کہا اور اس کا اعلان کیا۔ ان کے دشمنوں پر تبراء کیا اور ان کو کافر کہا۔ اور ان کے مخالفین کو ظاہر کیا۔ یہی سبب ہے کہ جس کی وجہ سے شیعوں کے مخالفین کہتے ہیں کہ شیعت اور رفض کی بنیاد یہودیت سے ماخوذ ہے۔(بلکہ اس کا بانی یہی یہودی ابنِ سباء ہے، جس کا ثبوت کتب شیعہ میں درج ہے)

  1. (رجال کشی: صفحہ، 108 ذکر عبداللہ بن سبا، مطبوعہ نجف دیکھیں عکس صفحہ، 271)
  2. (فرق الشیعۃ: صفحہ، 22 ذکر عبداللہ بن سبا مطبوعہ نجف: عکس صفحہ، 373)
  3. (رجال طوسی: حاشیہ صفحہ، 51 ذکر اصحاب علیؓ عکس صفحہ، 334)
  4. (تنقیح المقال فی علم الرجال: جلد، 2 صفحہ، 184 باب عبداللہ دیکھیں عکس صفحہ، 281)
  5. (الانوار النعمانیہ: جلد، 2 صفحہ، 234 نور فی بیان وادیانہا طبع ایران: عکس صفحہ، 244)

 شیعوں کے علامہ حسن بن موسیٰ ابو محمد النوبختی نے لکھا ہے:

عبداللہ بن سباء وکان ممن اظھر الطعن علیٰٓ ابی بکر و عمر و عثمان و الصحابۃ و تبرأ منھم و قال انّ علیّا علیہ السلام امرہ بذالک فاخذہ علیّ فسالہ عن قولہ ھذا فاقر بہ فامر بقتلہ 

عبداللہ بن سباء وہ شخص ہے جس نے ابوبکرؓ و عمرؓ و عثمانؓ اور دیگر صحابہؓ پر لعن طعن شروع کیا اور تبراء بازی کی اور کہا کہ علیؓ نے مجھے اس بات کا حکم دیا ہے۔ پھر سیدنا علیؓ نے اس کو گرفتار کرکے دریافت کیا تو اس نے اعتراف کیا (کہ واقعی میں نے یہ بات کہی ہے)

سیدنا علیؓ نے اس کو قتل کرنے کا حکم دیا۔

(فرق الشیعہ: صفحہ، 22 ذکر عبداللہ بن سباء، عکس صفحہ، 373)

اس اسلام دشمن یہودی نے اپنے باطل عقیدہ کو مشہور کرنے کے لئے بڑی تحریک شروع کی۔ آخر اس نے ایک جماعت تیار کی جو سبائیہ شیعہ کے نام سے مشہور ہوئی۔

سید نعمت اللہ الجزائری شیعی (المتوفی1112ھ اور حسن بن موسیٰ ابو محمد النوبختی نے شیعوں کے بائیس فرقوں کا ذکر کرتے ہوئے، سب سے پہلے اس سبائیہ فرقہ کی نشاندہی کی ہے اور اسی کو شیعوں کا پہلا اور بنیادی فرقہ قرار دیا ہے، جہاں سے شیعت پیدا ہوئی۔

  1. (الانوار النعمانیہ: جلد، 2 صفحہ، 234 مطبوعہ تبریز ایران: عکس صفحہ، 244)
  2. (فرق الشیعہ: صفحہ، 22 مطبوعہ عراق دیکھیں عکس صفحہ، 373)

ان سبائی شیعوں کا عقیدہ تھا کہ سیدنا علیؓ ہمارا ربّ، مشکل کشا، خالق اور رازق ہے۔ سیدنا علیؓ نے اس کو ساتھیوں سمیت بلوا کر، اس کفریہ عقیدہ سے منع فرمایا اور توبہ تائب ہونے کی تلقین کی اور فرمایا:

اِنّما انا مخلوق مثلکم، انا عبد اللہ مخلوقٌ 

میں تو تمہاری طرح پیدا شدہ ہوں۔ میں اللہ کا بندہ اور مخلوق ہوں۔

(یعنی میں بھی تمہاری طرح محتاج و عاجز بندہ ہوں۔ میرے اندر خدائی صفات نہیں ہیں۔)

مگر یہ لوگ باز نہ آئے اور اس عقیدہ کو نہیں چھوڑا تو سیدنا علیؓ نے ان کو زندہ آگ میں جلوا دیا۔

(رجال کشی: صفحہ، 72، 109، 308 طبع نجف دیکھیں عکس صفحہ، 282)

 اب بھی شیعہ کہتے ہیں کہ سیدنا علیؓ مشکل کشا، حاجت روا اور کارساز ہیں۔ ہم سیدنا علیؓ کا دیا ہوا رزق کھاتے ہیں۔ وہ اپنے خزانے سے بہت کچھ دیں گے وغیرہ۔ ان کی سزا سیدنا علیؓ کے نزدیک آگ میں زندہ جلانا ہے۔

 عبداللہ بن سباء یہودی اور اس کے پیروکاروں نے سیدنا علیؓ اور دوسرے اماموں کے نام جھوٹی روایات منسوب کرکے مشہور کی ہیں۔ ایسے جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہو اور ایسوں کے بارے میں ائمہ اہلِ بیت بھی لعنت کرتے ہیں:

قال علي بن الحسين عليهما السلام لعن الله من كذب عيلنا، اني ذكرت عبدالله بن سبا فقامت كل شعرة في جسدي،و قال أبوعبدالله يكذب علينا ويسقط صدقنا بكذبه علينا عند الناس۔ 

سیدنا زین العابدینؒ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس شخص پر لعنت کرے جو ہمارے اوپر جھوٹ باندھے (راوی کہتا ہے) میں نے عبداللہ بن سباء کی بات کی تو میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے اور سیدنا جعفر صادقؒ نے فرمایا عبداللہ بن سباء ہمارے نام سے جھوٹ بناکر مشہور کرتا ہے۔

اور ہم پر جھوٹ بناکر ہماری صداقت کو لوگوں کے نزدیک ختم کرتا ہے۔

(رجال کشی: صفحہ، 108)

 قارئین کرام! عبداللہ بن سباء وہ پہلا بدبخت انسان ہے، جس نے رسول اللہﷺ کے بعد، سیدنا علیؓ کے بارے میں، فرضیت امامت و خلافت بلافصل کا اعلان کیا۔ یہی یہودی سیدنا ابوبکر صدیقؓ، سیدنا عمر فاروقؓ اور سیدنا عثمان غنیؓ کا سخت مخالف اور دشمن تھا۔ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ایسی گمراہی اور کفر سے پناہ میں رکھے اور اس کتاب کو ہدایت کا ذریعہ بنائے آمین ثم آمین۔