پاکستان میں رہنے والے کافر حربی ہیں؟ ان کو قربانی کا گوشت دینا، ان کی عیادت کرنا جائز نہیں
پاکستان میں رہنے والے کافر حربی ہیں؟ ان کو قربانی کا گوشت دینا، ان کی عیادت کرنا جائز نہیں
سوال: پاکستان میں رہنے والے کافر ذمی ہیں، یا حربی؟اور ان کو قربانی کا گوشت دینا، ان کی عیادت کرنا کیسا ہے؟
جواب: پاکستان دارالاسلام ضرور ہے، مگر وہاں کے کفار حربی ہیں۔ ذمی نہیں ہیں۔ اس لیے کہ ذمی ہونے کی شرائط مفقود ہیں۔ نہ جزیہ دیتے ہیں، اور نہ ان پر کوئی مذہبی پابندی ہے۔ پاکستان میں جس طرح ہم مسلمانوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ کافروں کے لیے بھی ویسے ہی آزادی ہے۔ بغیر ضرورت کے مسلمانوں کا ان کے ساتھ معاملات جائز نہیں۔
قال اللہ تعالیٰلَا يَنۡهٰٮكُمُ اللّٰهُ عَنِ الَّذِيۡنَ لَمۡ يُقَاتِلُوۡكُمۡ
(سورۃ الممتحنہ: آیت، 8)
ترجمہ: اور انہیں قربانی کا گوشت دینا جائز نہیں۔
قال اللہ تعالیٰوَالطَّيِّبٰتُ لِلطَّيِّبِيۡنَ وَالطَّيِّبُوۡنَ لِلطَّيِّبٰتِ
(سورۃ النور: آیت، 26)
اور ان کی عیادت کرنا بھی نا جائز ہے کیونکہ کسی کی عیادت کرنا ایک طرح کی اس کی تعظیم اور تکریم ہے اور کفار لائق کے تعظیم و تکریم نہیں بلکہ لائق اہانت ہیں۔
(فتاویٰ بریلی شریف: صفحہ، 350)