Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

نماز تراویح کی وجہ تسمیہ

  نقیہ کاظمی

نمازِ تراویح کی وجہ تسمیہ

قیامِ رمضان کی نماز کا نام تراویح رکھا گیا ہے کیونکہ وہ بہت رکعتوں والی ایک لمبی نماز ہے، نمازی اس میں ہر چار رکعت کے بعد آرام کرتے ہیں پھر اسی طرح نماز پڑھتے رہتے ہیں، پس اس لیے اس کا نام نمازِ تراویح رکھا گیا ہے۔ 
ابنِ منظور نے لسان العرب میں کہا ہے کہ:
تراویح " ترویحہ“ کی جمع ہے اور اس کا معنی ایک دفعہ آرام کرنا ہے جیسے سلام سے تسلیمہ ایک دفعہ سلام کرنا، اور ترویحہ رمضان کے مہنیہ میں آرام کرنا ہے. اس کا نام لوگوں کے ہر چار رکعت کے بعد آرام کرنے کی وجہ سے رکھا گیا ہے، پھر ابنِ منظور نے کہا راحت آرام تعب (تھکاوٹ) کی ضد ہے، حدیث پاک میں ہے کہ نبی کریمﷺ نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ:
ارحنا يا بلال
ترجمہ: اے سیدنا بلالؓ ہمیں راحت پہنچائیے
یعنی نماز کے لیے آذان دیجئے، ہم اسے ادا کر کے آرام پائیں گے، پس نبی کریمﷺ نماز سے راحت و آرام حاصل کرتے تھے، کیونکہ اس میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سرگوشی کرنا ہے، اسی لیے آپﷺ نے فرمایا ہے: 
وجعلت قرة عينی فی الصلوٰة
ترجمہ: میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں رکھی گئی ہے۔
پس نمازِ تراویح شبِ قیامِ رمضان کی نماز ہے، جس طرح احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔