کافر کے مجلسوں میں جانا اور وہاں بیٹھ کر گیتا سننا
سوال: کافر کے مجلس میں بیٹھنا اور کتھا بھاگ وت سننا کیسا ہے؟ اور جو لوگ جا کر سنتے ہیں ان کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
جواب: ایسی مجلسوں میں مسلمانوں کو ہرگز شریک نہیں ہونا چاہیے، مجمع کفار محلِ لعنت ہے خصوصاً ایسا مجمع جو اظہار و اعلانِ کفر کا ہو محلِ لعنت سے مسلمانوں کو یوں بھی بچنا ضروری ہے، بلکہ حضور مفتی اعظم ہند تو کفار میں بغرض تجارت جانے کو بھی منع کرتے ہیں، اگر جائے بھی تو اس سے علیحدہ رہے، اس کے مجلسوں میں جانا گتیا وغیرہ سننا جس میں نہ جانے کتنے کفریہ الفاظ ہے۔ حضور مفتی اعظم ہند نے میلوں کے بارے میں یہاں تک بیان فرمایا ہیں کہ اس سے اتنے دُور ہیں کہ ان کی باتوں کو نہ سن سکیں اور نہ دیکھ سکیں۔ اور اللہ تعالیٰ جل شانہ نے بھی قرآن کریم میں ارشاد فرمایا
وَاِمَّا يُنۡسِيَنَّكَ الشَّيۡطٰنُ فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّكۡرٰى مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِيۡنَ ۞
(سورۃ الانعام: آیت نمبر 68)
(فتاوىٰ غوثيہ: جلد، 1 صفحہ، 44)