Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

اسماعیلی دعوت کے اثرات

  سید تنظیم حسین

بہرحال اس دعوت کے اثرات سے متعلق چند فضلاء کے تاثّرات پیش کیے جاتے ہیں:

1: ڈاکٹر زاہد علی لکھتے ہیں جن کو سلسلہ سے طے کرنے کے بعد آدمی معطل اور اباجی ہو جاتا ہے یعنی اعمالِ شریعت کو چھوڑ دیتا ہے اور محرمات کو مباح سمجھتا ہے۔

2: ایوانو (IVANOW) نے حسبِ ذیل خیال ظاہر کیا ہے

(ایضاً: حصہ، دوم صفحہ، 225، 226)

 when de sacy and others first discovered information about these degrees,they rather credulously suggested a parallel with masonic lodges but tha only parallel that is suitable is tha papacy and tha organization of tha roman catholic church۔

(The rise of tha Fatimids)

ترجمہ: ڈی ساسی وغیرہ کا خیال ہے کہ اسماعیلیہ کے نو مدارج کہ اُصولوں کا مقابلہ فری میںسنوں سے کیا جا سکتا ہے مگر میرے خیال میں ان کے اُصول رومن کیتھولک چرچ کے پاپائی نظام سے ملتے جلتے ہیں۔

3: لین پول کہتا ہے 

(تاریخِ فاطمییّنِ مصر: حصہ، دوم صفحہ، 226)

وہ یقیناً ذہن رسا رکھنے کے ساتھ ساتھ ایسے ہی بد دیانت بھی تھے جیسے جیسویٹ سوہویں صدی عیسوی کی عیسائی تنظیم کے افراد قرامطہ کی غارت گریوں میں ان کی کامیابی کی جھلک نظر آتی ہے

ایوانو اور لین پول ایک دوسرے سے متفق نظر آتے ہیں ایک مسلمان تو تاریخی نقطہ نظر سے یہی کہہ سکتا ہے کہ رسول اللہﷺ کی حیاتِ مبارکہ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی تبلیغی مساعی کا تو کیا ذکر اسماعیلی نظامِ دعوت اور اس سے متعلق عہد و پیمان جیسی چیزوں کا نام ونشان بعد کے مسلمان غیر اسماعیلی مبلغوں کے یہاں بھی نہیں ملتا کیونکہ اس نوعیت کی دعوت اور عہد و پیمان کا تعلق قرآن و سنّت سے دور کا بھی نہیں۔