Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

محرم میں جعلی و اخترائی دُلدُل کا مجسمہ بنانے بنوانے والے، اس دلدلی میلہ میں شرکت کرنے والے، اور ایسے لوگوں سے میل جول، اٹھنے بیٹھنے کا حکم


محرم میں جعلی و اخترائی دُلدُل کا مجسمہ بنانے بنوانے والے، اس دلدلی میلہ میں شرکت کرنے والے، اور ایسے لوگوں سے میل جول، اٹھنے بیٹھنے کا حکم

سوال1: چند سنی آدمیوں نے کاٹھ کا ایک پتلا گھوڑے کی شکل کا بنایا، اور اسے سبروں سے سجا کر ڈنڈوں کے نام پر اٹھایا اور نوحہ و ماتم کے ساتھ پورے گاؤں کا چکر لگایا۔ ازروئے شرع یہ فعل کیسا ہے؟ اور ایسا کرنے والوں پر شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟ جبکہ دیکھنے والا برجستہ پکار اٹھتا ہے کہ یہ بت ہے، اور یہ فعل بت پرستی ہے۔

2: محرم الحرام کی چھ تاریخ کو ہمارے یہاں جھولا اُٹھایا گیا جس میں کچھ رافضی (شیعہ) نوحہ خوانی کیلئے آئے اور اس میں ان کے ہمراہ کچھ سنی حضرات بھی پڑھ رہے تھے۔ رافضیوں (شیعون) نے یہ شعر پڑھا

سبھی کو یاد خلافت تو رہ گئی لیکن رسول پاکﷺ کے دفن و کفن بھول گئے اس بارے میں کیا حکم ہے؟

اور سنی حضرات نے بھی روافض (شیعہ) کے ہمراہ اس شعر کو با قرار پڑھا۔ تو اب شریعت کا ان پڑھنے والوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب1: اس جعلی واختر ائی دلدل کا مجسمہ بنانے اور بنوانے والے مجسمہ مذکورہ کو دلدل کے نام پر اٹھانے والے اور اس دلدلی میلہ میں شرکت کرنے والے سب کے سب شریعت اسلامیہ کی رو سے گنہگار مستحق عذاب نار، فاسق معلن اور مردود الشہادہ ہو گئے۔ ان سب پر فرض ہے کہ علی الاعلان توبہ کریں اور اللہ تعالیٰ جلّ شانہ سے توبہ مانگیں اور اپنے گناہ پر نادم ہوں، ورنہ دوسرے مسلمانوں پر لازم ہو گا کہ ان مرتکبین سے میل جول اٹھنا بیٹھنا بند کر دیں۔

2: اس خبیث شعر میں حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین بالخصوص حضرات خلفائے راشدینؓ پر کھلے الفاظ میں طعن و تشنیع ہے۔ حضرت علامہ شہاب الدین خفاجیؒ نسیم الرياض شرح شفاء امام قاضی عیاضؒ میں فرماتے ہیں کہ جو سیدنا امیر معاویہؓ پر زبان طعن دراز کرے وہ جہنمی کتوں میں سے ایک کتا ہے۔

اور اس ملعون شعر میں سبھی کہہ کر کسی صحابی کو نہیں چھوڑا سب پر زبان طعن دراز کی ہے۔ تو جب تنہا حضرت امیر معاویہؓ پر زبان طعن دراز کرنے والا جہنمی کتا ہو جاتا ہے تو تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر زبان طعن دراز کرنے والا کس قدر گمراہ و بد دین ہو گا۔

الحاصل: اس مردود شعر کے پڑھنے والے، اس پر راضی ہونے والے سب کے سب گمراہ ہو گئے۔ ان پر فرض ہے کہ توبہ کر کے تجدیدِ ایمان کریں اور بیوی والے ہوں تو تجدیدِ نکاح بھی کریں اور اگر بیعت والے ہوں تو

تجدیدِ بیعت بھی کریں اور اگر وہ لوگ ایسا نہ کریں تو تمام مسلمان ان سے قطع تعلق کریں۔

افسوس کہ دین و ایمان ،سنیت و اسلام جیسی عظیم الشان جلیل القدر نعمت کی لوگوں کے دلوں میں عزت و قدر نہیں۔ اس لیے لئے بد دینوں اور گمراہوں کی صحبت اختیار کر کے بعض مسلمان اپنا دین وایمان برباد کر رہے ہیں۔

(فتاوىٰ فيض الرسول: جلد، 1 صفحہ، 127)