Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مروجہ تعزیہ بنانے اور تعزیہ پرست امام کی امامت کا حکم


سوال: زید جو کہ سنی صحیح العقیدہ ہے اور مسجد کا امام ہے مگر محرم کے مہینہ میں ڈھول بجاتا ہے اور سمجھانے پر نہیں مانتا ہے۔ چوک کے اوپر تعزیہ کے سامنے کھانا رکھ کر فاتحہ کرتا ہے۔ تو چوک کے اوپر کھانا رکھ کر فاتحہ کرنا کیسا ہے؟ اور زید کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ ایسے امام کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟

جواب: مروجہ تعزیہ ناجائز و حرام ہے اور ڈھول بجانا بھی حرام ہے۔ لہٰذا زید جو کہ ڈھول بجاتا ہے اور تعزیہ کے چوک پر کھانا رکھ کر فاتحہ کر کے ایک ناجائز امر میں جاہلوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور سمجھانے پر بھی نہیں مانتا سخت گنہگار، مستحق عذاب نار ہے۔ اس کی اقتداء میں نماز مکروہ تحریمی ہے۔ اسے چاہیے کہ علانیہ توبہ و استغفار کرے تا کہ لوگ بھی اس سے عبرت حاصل کریں۔ حدیث شریف میں ہے

 توبة السر بالسر والعلانية بالعلانية

ترجمہ: یعنی نہاں گناہ کی توبہ نہاں اور عیاں گناہ کی توبہ عیاں طور پر ضروری ہے۔

(فتاوىٰ فقیہ ملت: جلد، 1 صفحہ، 53)