جامعہ دارالفیوض کندھ کوٹ کا فتویٰ شیعوں سے تعلقات رکھنا
جامعہ دارالفیوض کندھ کوٹ کا فتویٰ
شیعوں سے تعلقات رکھنا
یقیناً یہ فتویٰ حرف بحرف صحیح ہے اور بندہ کو اس سے مکمل اتفاق ہے اور یہی ہمارے اکابر محققین کا مسلک ہے اور بندہ نے خود کتب شیعہ کا مطالعہ کیا ہے اور یقیناً معلوم ہے کہ یہ لوگ اللہ تعالیٰ جل شانہ کے متعلق عقیدۀ بدا رکھ کر اللہ جل شانہ کو (معاذ اللہ) جاہل سمجھتے ہیں۔ عقیدۀ تخریفِ قرآن کی وجہ سے قرآن پاک کو تبدیل شدہ، غلط اور نا قابلِ اعتبار سمجھتے ہیں۔ عقیدۀ امامت کی وجہ سے ختم نبوت کے منکر ہیں۔ نیز تمام عقائد و اعمال میں مسلمانوں سے جدا ہیں۔ اور مسلمانوں کے لیے تمام کفار سے بڑے دشمن ہیں۔ اس لیے بندہ علیٰ وجہ البصیرت یقین رکھتا ہے کہ مسلمانوں کو ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعلق رکھنا جائز نہیں۔ اور ان کے عقائد کو جانتے ہوئے کوئی بھی اس بات سے اختلاف نہیں کر سکتا۔ الا من سفہ نفسہ۔
نیز ان سے کسی طرح کی معاونت لینے کا جواز نہیں ہو سکتا کیونکہ خود حضور اکرمﷺ نے لن استعین بمشرک فرما کر غزوۀ بدر میں مشرکوں کی پیشکش ٹھکرا دی تھی۔ اور غزوۀ خندق میں کسی یہودی کو بھی باوجود اہلِ کتاب ہونے کے خندق کھودنے میں شریک نہیں فرمایا۔
(فتویٰ امام اہلِ سنت مع تائید علماء اہلِ سنت: صفحہ، 114)