Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مسجد کی تعمیر میں بوہرے کا چندہ لگانا


سوال: ہمارے یہاں مسجد بن رہی ہے، اس میں کچھ تعمیری کام ہوا ہے جس میں متولی صاحب بوہرے لوگوں سے مسجد کے نام پر چندہ لیے ہیں۔ کیا اُن کی رقم مسجد میں لگا سکتے ہیں؟ جبکہ وہ گستاخ رسولﷺ ہیں؟

جواب: بوہرے جو گستاخ رسولﷺ ہیں وہ کافر و مرتد ہیں، مسجد کی تعمیر کیلئے ان سے چندہ لینا سخت ناجائز حرام ہے۔ اللہ تعالیٰ جلّ شانہ کا ارشاد ہے وَلَا تَتَّخِذُوۡا مِنۡهُمۡ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيۡرًا ۞(سورۃ النساء: آیت نمبر، 89)

ترجمہ: یعنی کافروں میں سے کسی کو اپنا دوست و مددگار نہ بناؤ۔

اعلیٰ حضرت تحریر فرماتے ہیں کہ مسلمان منع کئے گئے ہیں اس سے کہ جہاد یا کسی دینی کام میں کافروں سے استعانت (مدد طلب) کریں۔

لہٰذا جس متولی نے بوہرے سے مسجد کی تعمیر کے نام پر چندہ لیا ہے وہ سخت گنہگار ہوا، اس پر واجب ہے کہ توبہ و استغفار کرے اور بوہرے کی رقم اسے واپس کر دے۔

(فتاوىٰ فقيہ ملت: جلد، 2 صفحہ، 166)