تعزیہ میں زکوٰۃ و فطرہ اور ذاتی پیسے لگانے کا حکم
سوال: اداره انجمن معین الاسلام کے پیسے سے جو کہ صدقہ و فطرہ و زکوٰۃ وغیرہ کی مد سے آتا ہے۔ آیا وہ پیسہ محرم کے تعزیہ وباجہ نیز روشنی میں خرچ کیا جا سکتا ہے؟
جواب: مروجہ تعزیہ داری چونکہ ڈھول، تماشہ، باجہ وغیرہ بہت سے خرافات و ناجائزہ اُمور پر مشتمل ہے، اس لیے اس میں ذاتی اور نجی پیسہ خرچ کرنا یا کسی طرح اس میں شریک ہونا سخت ناجائز ہے۔
اور جبکہ مروجہ تعزیہ داری کیلئے ذاتی پیسہ خرچ کرنا حرام ہے تو انجمن مذکورہ میں زکوٰۃ وفطرہ کی جمع شدہ رقم کو تعزیہ داری پر خرچ کرنا حرام سخت حرام ہے، اگر خرچ کرے گا تو سخت گنہگار، لائق عذاب و قہار ہو گا اور توبہ شرعی کرنے کے ساتھ تاوان بھی دینا پڑے گا۔
(فتاویٰ فیض الرسول: جلد، 1 صفحہ، 504)