تعزیہ کی منت ماننا
سوال: ایک صاحب کہتے ہیں کہ ہم حرم کے تعزیہ کی منت مانتے ہیں، اگر ہم تعزیہ نہیں رکھیں گے تو امام صاحب ہمارے لڑکے پر آجائیں گے۔ تو تعزیہ کی منت ماننا اور تعزیہ نہ رکھنے پر امام صاحب کا کسی کے اوپر آنے کا خیال رکھنا کیسا ہے؟
جواب: تعزیہ کی منت ماننا سخت جہالت ہے اور تعزیہ نہ رکھنے پر امام صاحب کا کسی کے اوپر آنے کا خیال سراسر لغو ہے۔ اس قسم کی منتیں نہیں ماننی چاہیے اور مانی ہو تو پوری نہ کرے، جیسا کہ فقیہ اعظم حضرت صدرالشریعہ تحریر فرماتے ہیں کہ علم اور تعزیہ بنانے اور پیک بنے اور محرم میں بچوں کو فقیر بنانے اور بدھی پہنانے اور مرثیہ کی مجلس کرنے اور تعزیہ پر نیاز دلوانے وغیرہ خرافات جو روافض اور تعزیہ دار لوگ کرتے ہیں ان کی منت سخت جہالت ہے، ایسی منت نہ ماننی چاہیے اور مانی ہو تو پوری نہ کرے۔
(فتاویٰ فیض الرسول: جلد، 1 صفحہ، 174)