Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

رافضی (شیعہ) کو زکوٰۃ دینے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی


سوال 1: زید سنی حنفی، قادری، بریلوی عقیدہ کا ہے، اور زکوٰۃ رافضی کو دیتا ہے۔ تو عرض یہ ہے کہ رافضی کو زکوۃ دینے سے زید کی زکوٰۃ از روئے شرع ادا ہوتی ہے یا نہیں؟

2: بکر نے زید سے کہا کہ سنیوں کے علاؤہ کسی اور فرقہ والے کو زکوٰۃ دینے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی تو زید نے کہا کہ سنی لوگ بھی زکوٰۃ کا روپیہ دین ہی کے کام میں صرف کرتے ہیں اور رافضی (شیعہ) بھی دین ہی کے کام میں خرچ کرتے ہیں تو سنیوں کو دینے سے زکوٰۃ ادا ہو جاتی ہے اور رافضی کو دینے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی، ایسا کیوں ہے؟ اگر یہ صحیح ہے کہ سنیوں کے علاؤہ کسی اور فرقے کو دینے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی ہے تو ہم کو اس بات کی ثبوت کے لیے قرآن و حدیث سے دلیل چاہیے۔

تو عرض یہ ہے کہ قرآن و حدیث سے جواب عنایت فرمائیں۔

جواب1: رافضی (شیعہ) اپنے کفریات قطعیہ کی بناء پر کافر و مرتد ہیں۔ اس لیے انہیں زکوٰۃ دینے سے زید کی زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی ہے۔

2: ابن جریر طبرانی، ابوالشیخ اور ابن مردویہ، رئیس المفسرین حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگ حضور اکرمﷺ کی شان میں گستاخی کا لفظ بولے حضور اکرمﷺ نے ان سے مطالبہ فرمایا تو ان لوگوں نے قسم کھائی کہ ہم نے کوئی کام حضور اکرمﷺ کی شان میں بے ادبی کا نہیں کہا ہے۔ اس پر آیت کریمہ نازل ہوئی

يَحۡلِفُوۡنَ بِاللّٰهِ مَا قَالُوۡا ؕ وَلَقَدۡ قَالُوۡا كَلِمَةَ الۡـكُفۡرِ وَكَفَرُوۡا بَعۡدَ اِسۡلَامِهِمۡ 

(سورۃ التوبہ: آیت نمبر 74)

ترجمہ: یعنی اللہ تعالیٰ کی قسم کھاتے ہیں کہ انہوں نے نہیں کہا اور بیشک ضرور انہوں نے کفر کی بات کہی اور اسلام میں آنے کے بعد کافر ہو گئے۔

فتاوٰى فيض الرسول: جلد، 1 صفحہ، 127)