Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

اسماعیلی کھوجا شیعہ کو ہلال کمیٹی اور انجمن اسلام وغیرہ ادارے کا صدر مہتمم یا رکن بنانا


سوال: ہمارے شہر میں ہلال کمیٹی اور انجمن اسلام کے نام سے موسوم کئے جانے والے دو ادارے ہیں۔ مذکورہ ادارے بذریعہ چندہ جاری ہیں۔ ان اداروں کے ممبران میں اکثریت سنیوں کی ہے اور ساتھ ہی ساتھ چندہ دہندگان حضرات میں بھی اکثریت سنیوں کی ہے۔ اور ان اداروں میں بالخصوص انجمن اسلام ضلع بلگام میں سنیوں کے نادار یتیم بچے زیر تعلیم ہیں، مگر یہاں کے چند مسجدوں کے امام صاحبان اور یہاں کے قائم مقام مفتی صاحب نے مل کر ان اداروں کے صدر مہتمم کیلئے ایک اسماعیلی کھوجا جو کہ شیعہ ہے کا تقرر کئے ہوئے ہیں، اس کو دین سے کوئی تعلق نہیں۔

سوال در پیش یہ ہے کہ آیا ایسے شخص کو مذکورہ ہلال کمیٹی اور انجمن اسلام وغیرہ اداروں کا صدر بنا سکتے ہیں؟ اگر بنا سکتے ہیں تو شریعت کے مطابق مع شرائط و ضوابط مدلل جواب سے نوازنے کی زحمت فرمائیں؟

جواب: اسماعیلی کھوجا شیعہ کو ہلال کمیٹی اور انجمن اسلام وغیرہ ادارے کا صدر مہتم یا رکن بنانا جائز نہیں کہ یہ بہت بڑا فتنہ ہونے کے ساتھ اس کی تعظیم و توقیر بھی ہے۔ اور بدمذہب کی تعظیم و توقیر کرنا مذہب اسلام کے ڈھانے پر مدد کرنا ہے، جیسا کہ حدیث شریف میں ہے:

عن ابراهيم بن ميسرة قال قال رسول اللهﷺ من وقر صاحب بدعة فقد اعان على هدم الاسلام

ترجمہ: یعنی جس نے کسی بد مذہب کی تعظیم و توقیر کی تو اس نے اسلام کے ڈھانے پر مدد کی۔

(فتاوىٰ فيض الرسول: جلد، 2 صفحہ، 659)