امام باڑہ کے لئے زمین وقف کرنا
سوال: ایک امام باڑہ میں جہاں لوگ محرم کے مہینے میں فاتحہ کراتے ہیں اور وہاں سے اکھاڑے بھی نکالتے ہیں۔ چونکہ امام باڑے کی زمین زید کی ہے اور زید اس امام باڑہ کے اوپر اس کے اردگرد مکان تعمیر کرانا چاہتا ہے۔ ازروئے شرع درست ہے یا نہیں؟
جواب: امام باڑہ کیلئے زمین وقف کرنا صحیح نہیں ہے۔ لہٰذا اگر زید نے بالفرض اس زمین کو وقف کر دیا ہو پھر بھی اس کی ملکیت باقی ہے، کیونکہ وقف کے شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ جس کیلئے وقف کرتا ہے۔ فی نفسہ وہ ثواب کا کام ہو، اگر ثواب کا کام نہیں ہے تو وقف صحیح نہیں۔ اور ظاہر ہے کہ امام باڑہ کا وقف فی نفسہ کوئی ثواب کا کام نہیں ہے۔ لہٰذا زید کو اس کے اوپر اور اس کے ارد گرد مکان تعمیر کرنا جائز و درست ہے۔ در مختار کتاب الوقف میں ہے وان يكون قربة في ذاته معلوماً
اعلیٰ حضرت امام اہلِ سنت تحریر فرماتے ہے کہ امام باڑہ وقف نہیں ہو سکتا، وہ جس نے بنایا اس کی ملک ہے اسے اختیار ہے اس میں جو چاہے کرے۔
(فتاویٰ مرکز تربیت افتاء: جلد، 2 صفحہ، 152)