Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مرتد کو اسلامی طریقہ پر غسل و کفن دینے، اس کے جنازے کی نماز پڑھنے پڑھانے، اور مسلمانوں کے قبرستان دفن کرنے کا حکم


سوال: ایک مسلمان اسلام سے پھر گیا، اس نے گھر میں ہندؤ دیوتا کی پوجا شروع کی، عورتوں کی ساڑی پہننے لگا اور پیشانی پر بندی لگانے لگا۔ لوگوں نے اسے اسلام کی دعوت دی تو قبول نہیں کیا۔ جب اس کا انتقال ہوا تو مسلمانوں نے اس کے حال سے آگاہ ہونے کے باوجود اسلامی طریقہ پر اسے غسل دیا، نمازِ جنازہ پڑھی اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا۔ اور امام نے کمیٹی کے دباؤ سے نمازِ جنازہ پڑھائی تو امام اور جو لوگ دفن وغیرہ میں شریک ہوئے سب پر کیا حکم ہے؟

جواب: جب شخص مذکور کافر و مرتد ہو کر ہندؤ دیوتا کی پوجا کرنے لگا اور دوبارہ اسلام لائے بغیر اسی حالت میں مر گیا تو اسلامی طریقہ پر اسے غسل و کفن دینا، اس کے جنازے کی نماز پڑھنا پڑھانا، اور مسلمانوں کے قبرستان میں اسے دفن کرنا سب نا جائز و حرام ہوا۔ اللہ تعالی جل شانہ کا ارشاد ہے:

وَلَا تُصَلِّ عَلٰٓى اَحَدٍ مِّنۡهُمۡ مَّاتَ اَبَدًا وَّلَا تَقُمۡ عَلٰى قَبۡرِهٖ

(سورۃ التوبہ: آیت نمبر، 84)

لہٰذا جو لوگ اس کے حال سے آگاہ ہونے کے باوجود اسے غسل و کفن دینے، اس کی نمازِ جنازہ پڑھنے اور روشن کرنے میں شریک ہوئے سب پر توبہ و تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح کا حکم ہے۔

(فتاویٰ فقیہ ملت: جلد، 1 صفحہ، 18)