Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کفار کے میلوں میں شریک ہو کر ان کے میلے اور مذہبی جلوس کی شان و شوکت بڑھانا


سوال: ایک سنی عالم دین منبر پر بیٹھ کر سیاسی گروہ بندی کے حق میں تقریریں کرتے ہیں، اسلام دشمن جماعتوں سے دوستی و تعلق رکھتے ہیں، ان کے مذہبی جلوسوں میں صرف شرکت ہی نہیں کرتے بلکہ پورے شہر میں گشت کرتے ہوئے جلوس کی رہبری میں پیش پیش رہتے ہیں، اور اس حالت میں نمازیں بھی چھوڑ دیتے ہیں۔ تو ایسے عالم کے پیچھے نماز پڑھنا، ان کا ساتھ دینا اور مالی امداد اور تعاون کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب: یہ باتیں جو عالم مذکور کے بارے میں درج ہیں۔ اگر واقعی یہ ساری باتیں اس کے اندر پائی جاتی ہیں تو فاسق معلن ہے بلکہ اس پر حکم کفر ہے۔

حضرت صدر الشریعہ تحریر فرماتے ہیں کہ کفار کے میلوں میں شریک ہو کر ان کے میلے اور جلوس مذہبی کی شان و شوکت بڑھانا کفر ہے۔

لہٰذا تا وقتیکہ وہ علانیہ توبہ و تجدیدِ ایمان نہ کرے اس کے پیچھے نماز پڑھنا، اس کا ساتھ دینا اور مالی تعاؤن کرنا جائز نہیں

 قال الله تعالی وَاِمَّا يُنۡسِيَنَّكَ الشَّيۡطٰنُ فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّكۡرٰى مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِيۡنَ ۞

(سورۃ الانعام: آیت نمبر 68)

 وقال الله تعالىوَلَا تَرۡكَنُوۡۤا اِلَى الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ

(سورۃ ھود: آیت نمبر 113)

(فتاویٰ فقیہ ملت: جلد، 1 صفحہ، 110)