Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کافروں کے یہاں جا کر ان کے کھانوں پر فاتحہ دینے اور ان کے یہاں کھانے پینے کا حکم


سوال: یہاں کے کفار بزرگوں کے نام کی فاتحہ کرتے کھانا پکا کر مسجد یا درگاہ کے پاس آکر فاتحہ کے لیے مسلمانوں کو لے جاتے ہیں۔ اور فاتحہ پڑھنے کے بعد سب کو کھانا کھلاتے ہیں۔ تو اس طرح کافروں کے گھر جا کر ان کے پکائے کھانے پر فاتحہ کرنا ان کی یہاں کھانا کھانا کیسا ہے؟

جواب: کافر کی کوئی نیاز اور کوئی بھی عمل قبول نہیں، نہ ہرگز اس پر ثواب ممکن جسے پہنچایا جائے: قال اللہ تعالی وَقَدِمۡنَاۤ اِلٰى مَا عَمِلُوۡا مِنۡ عَمَلٍ فَجَعَلۡنٰهُ هَبَآءً مَّنۡثُوۡرًا ۞

(سورۃ الفرقان: آیت نمبر 23)

اس کے کھانے پر فاتحہ دینا، اس کے سوا پہنچنے کا اعتقاد کرنا ہے اور یہ قران کریم کے خلاف ہے جو شخص ایسا کرے اس پر توبہ فرض ہے بلکہ تجدیدِ اسلام و نکاح بھی چاہیے۔

(فتاویٰ مرکز تربیت افتاء: جلد، 1 صفحہ، 387)