Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

بد مذہب اور شریعت کے احکام کو نہ ماننے والوں کے ساتھ تعلقات


سوال: جو شریعت مطہرہ کے کسی بھی حکم کو نہ مانے تو عامۃ المسلمین اس سے میل ملاپ رکھیں، اس کے نکاح جنازہ میں شریک ہوں یا نہ؟

جواب: شریعت مطہرہ کے کسی بھی حکم کو نہ ماننے والا اسلام سے خارج ہے فتاویٰ عالمگیری میں ہے۔ لو قال بامن شریعت واین ھیلھا سو ندارد او قال پیش نروداو قال مراد بوس ہست شریعت چکذم فھذا کلہ کفر

اور اعلی حضرت فرماتے ہیں کہ جو شخص مسائل شرعیہ کے مقابلے میں یہ کہے کہ وہ مسائل شریعہ کو نہیں مانتا، وہ اسلام سے خارج ہو گیا۔ ایسے شخص سے میل ملاپ رکھنا اور اس کے نکاح و جنازہ میں شریک ہونا، ہرگز جائز نہیں سخت حرام ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

ان مرضوا فلا تعودوھم واں ماروا فلا تشھدوھم عام لقیتموھم فلا تسلموا علیھم ولا تجالسواھم ولا تشاربھم ولا تواکلوھم ولا تنا کحوھم ولا تصلوا علیھم ولا تصلوا معھم

ترجمہ: یعنی بد مذہب اگر بیمار پڑ جائیں تو ان کی عیادت نہ کرو اگر وہ مر جائیں تو ان کے جنازے میں شریک نہ ہو، ان سے ملاقات ہو تو سلام نہ کرو، ان کے پاس نہ بیٹھو، ان کے ساتھ پانی نہ پیو، ان کے ساتھ کھانا نہ کھاؤ، ان کے ساتھ شادی بیاہ نہ کرو، ان کے جنازہ کی نماز نہ پڑھو، ان کے ساتھ نماز نہ پڑھو۔

لہٰذا تمام مسلمانوں کو واجب ہے کہ ایسے شخص سے کسی بھی قسم کا تعلق نہ رکھیں اور ان سے دور رہیں اور انہیں اپنے سے دور رکھے ورنہ سخت گنہگار اور مستحق عذاب نار ہوں گے۔

(فتاویٰ فقیہ ملت: جلد، 1 صفحہ، 34)