Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیخ الاسلام،مفتی اعظم شاہ محمد مظہر اللہ کا فتویٰ اگر غلطی سے شیعہ کے ساتھ نکاح ہو گیا


شیخ الاسلام،مفتی اعظم شاہ محمد مظہر اللہ کا فتویٰ

سوال: میرا نکاح ایک شخص زید کے ساتھ ہوا، بعد معلوم ہوا کہ وہ مسلکا شیعہ ہے جبکہ میں سنی ہوں۔ ایسی حالت میں نکاح درست ہوا یا نہیں؟ اگر نہیں تو انفساخ نکاح کی کیا صورت ہو سکتی ہے؟

جواب: شیعوں میں بہت سے ایسے امور پائے جاتے ہیں جو مؤجب کفر ہیں، اگرچہ ان میں بعض امور ایسے بھی ہیں جن کے کفر ہونے میں علماء کا اختلاف ہے لیکن دو امر تو ایسے شدید ہیں کہ جو باجماع کفر ہےـ ایک قرآن کریم کو ناقص بتلانا اور یہ عقیدہ رکھنا کہ بعض صحابہ کرام رضوان علیہم اجمعین نے ان کلمات یا آیات کو قرآن کریم سے نکالا ہے جن میں اہلِ بیت اطہار کی فضیلت کا ذکر تھاـ دوسرے ائمہ اطہار کو انبیاء کرام علیہم السلام پر فضیلت دینا۔ چنانچہ ان کے مجتہدین کے اس باب میں فتاوے موجود ہیں۔

پس اگر سائلہ کے خاوند میں ان دونوں امور میں سے کوئی امر ثابت ہے تب تو یعنی کا سرے سے ہوا ہی نہیں، کیونکہ ایسی حالت میں وہ مرتد ہے اور مرتد سے کسی مسلمان کا نکاح صحیح نہیں۔ اور اگر یہ امور ثابت نہ ہوں تو پھر ایکٹ انفساخ نکاح نمبر 1939ء کے تحت کسی مسلم حاکم سے اس نکاح کو فسخ کرایا جا سکتا ہےـ بعد انفساخ عدت پوری کر کے دوسرے شخص سے نکاح کر سکتی ہے۔

(فتاویٰ مظہریہ: جلد، 1 صفحہ، 173)