صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بغض رکھنے اور برائی سے ان کا ذکر کرنے والوں سے بغض رکھنا چاہیے، اور ایسے پیر سے بیعت کرنا درست نہیں جو سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے بغض رکھتا ہو
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بغض رکھنے اور برائی سے ان کا ذکر کرنے والوں سے بغض رکھنا چاہیے، اور ایسے پیر سے بیعت کرنا درست نہیں جو سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے بغض رکھتا ہو
سیدنا امیر معاویہؓ کا صحابی رسولﷺ ہونا تمام ائمہ مجتہدین، ائمہ حدیث، فقہ اہلِ سنت کے پاس متحقق ہے اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے متعلق یہ عقیدہ رکھنا ضروری ہے کہ صحابہ کرامؓ سے محبت رکھیں، ان میں سے کسی کی محبت میں افراط نہ کرے اور کسی سے نفرت نہ کرے اور لعن طعن نہ کریں۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ جو صحابہ کرامؓ سے بغض رکھتے ہیں اور برائی سے ان کا ذکر کرتے ہیں ان افراد سے بغض رکھیں۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا ذکر خیر، ان سے محبت، دین، ایمان، احسان ہے ان سے بغض کفر، نفاق، طغیان ہے۔
المعقيدة الطحاويه :میں بے و نحب اصحاب رسول اللّہ ﷺولا تفرط في حب احد متهم ولا نتبرأ من أحمد منهم وتبعض من يبعضهم وبغير الخير يذكرهم و لا نذكرهم۔ الا بعلو وحبهم دین و ایمان و احسان و بغضهم كفر و نفاق وطغيان و من احسن القول في اصحاب رسول اللہﷺ وازواجه الطاهرات من كل دنس وذرياته المقدسين من كل رجس وفتدبره من النفاق
پس جو بھی شخص صحابی رسولﷺ حضرت امیر معاویہؓ کے متعلق فاسد اعتقاد رکھتے ہوئے بد گوئی کرے وہ کفر و نفاق و طغیان سے خالی نہ ہو گا۔ اور اگر کوئی پیر ایسا اعتقاد رکھتا ہو تو اس سے بیعت ختم کر لینی چاہیے۔
(تلخيص فتاویٰ نظامیہ: صفحہ، 142)