امام باڑہ میں جانے کے لیے مسجد کا دروازہ استعمال کرنا
امام باڑہ میں جانے کے لیے مسجد کا دروازہ استعمال کرنا
سوال: زمانہ قدیم سے ایک امام باڑہ مسجد سے متصل ہے جو نقشہ میں دیکھ رہے ہیں، یہاں بموقع محرم الحرام بزم مرثیہ خوانی ہوتی ہے احاطہ بندی کے بعد اب وہ حدود مسجد میں ہے، ہم تمام لوگ اس میں شرکت کے لیے مسجد کے صدر دروازہ ہی سے آتے جاتے ہیں، جس سے پھلواری مسجد کو نقصان پہنچتا ہے مگر پھر بھی کرتے ہیں، امام بارہ کا رخ بدل سکتے ہیں، چونکہ اس کی پشت وغیرہ پر غیر مزروعہ زمین ہے جو عام گزرگاہ بھی ہے۔ اس طرح اگر رخ بدل دیا جائے تو پھلواری مسجد کی حفاظت ہو جائے اور لوگوں کا مسجد کے صدر دروازے سے آنا جانا بھی بند ہو جائے۔ شریعت مطہرہ کی روشنی میں ایسے روکنے میں خوف فتنہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ لہٰذا صحیح احکام شریعت سے مطلع فرمایا جائے۔
جواب: بہتر یہ ہے کہ امام باڑہ میں آمدورفت کے لیے دوسرا دروازہ بنایا جائے تا کہ مسجد کا دروازہ عوام الناس کے امام باڑہ کی طرف آنے جانے سے محفوظ رہ سکے اور مسجد کی تنظیف و تطہیر و آداب برقرار رہے۔
(فتاویٰ شرعیہ: جلد، 1 صفحہ، 197)