Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

غیر مسلم کے مر گھٹ تک جانا


سوال: ایک غیر مسلم مسلمانوں کے کاموں میں آگے آگے رہتا ہے، خاص کر محلہ کے کسی مسلمان کا انتقال ہو جائے تو وہ قبرستان تک پہنچ کر مٹی دیا کرتا ہے۔ اس کے محلہ میں پچاس قدم کی دوری پر ایک حافظ صاحب کا مکان ہے۔ اسی غیر مسلم کی ماں مر گئی، حافظ صاحب کو مرگھٹ پر چلنے کو کہا۔ حافظ صاحب مرگھٹ تک چلے گئے، کچھ اور بھی مسلمان گئے مگر وہ سب راستے ہی سے واپس چلے آئے۔

کچھ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ایسے حافظ کے پیچھے تراویح یا کوئی دوسری نماز نہیں پڑھنا چاہیے۔ اس مسئلہ میں شرعی حکم کیا ہے؟

جواب: یہ رسم و راہ جو سوالنامہ میں درج ہے، کافر و مشرک کے ساتھ مسلمانوں کو روا نہیں۔ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا انا لا نستعین  ہم کسی مشرک سے مدد طلب نہیں کرتے۔

کافروں کے ساتھ محبت و مودت ہلاکت ایمان کا سبب ہے۔ اگر محبت نہ بھی ہو تو اس کے جنازے کے ساتھ مرگھٹ تک جانا مسلمانوں کو بدگمان کرنا ہے جس سے حافظ صاحب مذکور کو توبہ کرنا چاہیے۔

(فتاویٰ شرعیہ: جلد، 3 صفحہ، 708)