Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کافر کی نماز جنازہ پڑھنے اور پڑھنے والوں کا حکم


سوال: کافر کی نمازِ جنازہ میں شریک ہونا کیسا ہے؟ نیز اگر کوئی شخص شریک ہوا تو اُس کے بارے میں از روئے شریعت کیا حکم ہے؟

جواب: کافر کی نمازِ جنازہ پڑھنی نا جائز و حرام بلکہ کفر ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے

وَلَا تُصَلِّ عَلٰٓى اَحَدٍ مِّنۡهُمۡ مَّاتَ اَبَدًا وَّلَا تَقُمۡ عَلٰى قَبۡرِهٖ 

(سورۃ التوبہ: آیت نمبر، 84)

ترجمہ: اور کبھی نہ پڑھئے نمازِ جنازہ ان میں سے کسی پر جو مر جائے اور نہ کھڑے ہوں اس کی قبر پر۔

اس آیت کی تفسیر میں ملا احمد جیون فرماتے ہیں: حمى الآية التي استدل بهما على أن الصلوة على الكافر لا یجوز

یعنی اس آیت کے ذریعہ استدلال کیا گیا کہ کافر کی نماز جنازہ جائز نہیں ۔

اور کسی کافر کی نمازِ جنازہ میں شریک ہونے والا اگر اس کے کفریات کو جانتا تھا اور پھر اسے مسلمان سمجھ کر اس کی نمازِ جنازہ پڑھی تو توبہ استغفار و تجدیدِ ایمان اور اگر بیوی والا ہو تو تجدیدِ نکاح بھی فرض ہے۔

(فتاوىٰ عليميہ: جلد، 2 صفحہ،271)