غیر مسلموں کے مذہبی تہوار میں چندہ دینا
سوال: زید صحیح العقیدہ مسلمان ہے لیکن وہ کافروں کے تہوار مثلاً لکشمی پوجا وغیرہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے یعنیٰ چندہ کرواتا ہے اور خود دیتا بھی ہے اور کافروں کے بنائے ہوئے ہیز میں اس کی تصویر اس کے نام کے ساتھ ہوتی ہے۔ اس پر اس کو کوئی اعتراض بھی نہیں۔ لہٰذا زید اور اس کے ہمنوا پر شریعت کا کیا حکم نافذ ہو گا؟
جواب: مسلمان کا ہندوؤں کے مذہبی تہوار میں شرکت کرنا حرام ہے اور اگر اچھا سمجھ کر شرکت کریں تو کھلا ہوا کفر ہے۔
عمر عيون البصائر میں ہے اتفق مشائخنا ان من رای امر الكفار حسنا فقد كفر اور فتاوی رضویہ میں ہے کہ ہولی دیوالی یہ سب رسوم کفار ہیں مسلمانوں کو ان میں شرکت حرام اور بطور پسند کریں تو صریح کفر ہے۔
لہٰذا اس پر اور اس کے ہمنواؤں پر لازم ہے کہ فوراً توبہ واستغفار کریں تجدیدِ ایمان و تجدیدِ نکاح کر کے اپنی عاقبت کو برباد ہونے سے بچائیں۔
(فتاوی علیمیہ: جلد، 2 صفحہ، 313)