شیعہ لڑکے سے بچپن میں لڑکی کا نکاح کر دیا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک چھوٹی سی بچی جس کی عمر چھ سال تھی، اس کا نکاح ایک شیعہ کے ساتھ پڑھایا گیا، اب وہ بچی اس شیعہ کے ساتھ نکاح نہیں رکھنا چاہتی۔ کیا اس کا نکاح ہوا ہے یا نہیں؟ اگر ہوا ہے تو کیا مسئلہ ہے؟ اور نکاح پڑھانے والا بھی شیعہ مولوی ہے۔
جواب: اگر نکاح پڑھاتے وقت ولی کو معلوم تھا کہ جس سے نکاح پڑھا رہا ہے وہ شیعہ ہے اور جان بوجھ کر اسے رشتہ دیا اور نکاح پڑھایا تو اب فتویٰ کی آڑ میں اسے مطلب بر آری نہ کرنا چاہیے۔ اور مسئلہ یہ ہے کہ اکثر رافضی تبرّائی کفریہ عقائد رکھتے ہیں، اگر لڑکے کے عقائد ایسے تھے تو اس سے نکاح باطل محض ہے۔
(فتاویٰ بھکھی شریف: جلد، 1 صفحہ، 382)