آج کل کے رافضیوں پر مرتدین کے احکام لاگو ہوتے ہیں
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس شخص کے بارے میں کہ جو سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ و سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ و سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی توہین اور گستاخی کرتا ہے۔ جیسا کہ آج کل فرقہ شیعہ خلفائے ثلاثہ کی توہین اور گستاخی کو عین ایمان سمجھتے ہیں۔ کیا ایسا شخص دائرہ اسلام سے خارج یا مسلمان ہی رہتا ہے؟
جواب: آج کل روافض تبرائی خذلهم الله تعالىٰ عقائد کفریہ رکھتے ہیں۔ ان میں کم کوئی ایسا ملے کا جو قرآن مجید میں سے کچھ گھٹ جانا نہ مانتا ہو اور سیدنا علیؓ اور باقی ائمہ کرام کو حضرات انبیاء سابقین علیہم السلام سے افضل نہ جانتا ہو، اور یہ دونوں عقیدے کفر خالص ہیں۔ اور ایسے عقیدے والے کو اس کے عقیدے پر مطلع ہو کر جو کافر نہ جانے وہ خود کافر ہے۔
من شک فی کفره و عذابه فقد کفر
تو آج کل تبرّائی رافضیوں میں کسی ایسے شخص کا ملنا جسے ضعیف طور پر بھی مسلمان کہہ سکیں شاید ایسا دشوار ہو گا جیسے حبشیوں میں چمکتی رنگت کا آدمی یا سفید رنگ کا کوا۔ ایسے رافضیوں کا حکم مثل حکم مرتدین ہے۔
(فتاوىٰ خليليہ: جلد، 1 صفحہ، 143)