Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

آغا خانی مرد کے ساتھ سُنی لڑکی کا نکاح کرنا


سوال: جناب عالی کی خدمت میں گذارش یہ ہے کہ ہم قوم شیخ اہلِ سنت والجماعت حنفی ہیں، ہمارے بہنوئی جن کو کہ منا کہتے ہیں، اپنی لڑکی کی شادی امین ولد قاسم جو کہ خوجہ قوم سے تعلق رکھتے ہیں آغا خانی ہے، اس سے اپنی لڑکی کی شادی کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہمیں آپ سے تعاؤن اور شرعی فتویٰ کی ضرورت ہے کہ آیا اہلِ سنت والجماعت خوجہ قوم میں نکاح کر سکتا ہے یا نہیں؟ 

جواب: رافضیوں میں سب سے بدتر فرقہ نصیریہ کی ایک بدترین شاخ کو اس زمانہ میں آغا خانی فرقہ کہا جاتا ہے۔ یہ فرقہ اپنے عقائد ملعونہ کی وجہ سے ایسا کافر و مرتد اور خارج از اسلام ہے کہ ان کے عقائد پر مطلع ہوتے ہوئے جو انہیں مسلمان جانے وہ خود کافر و مرتد ہے۔ اور جب آغا خانی خوجے کافر و مرتدین ہیں تو ان کے ساتھ بیاہ شادی کو اپنانا کفر کو اپنانا ہے۔ خصوصاً اپنی لڑکی ان کے عقد نکاح میں دینا بدکاری و زنا کاری کیلئے پیش کرنے کے برابر ہے اور جائز سمجھ کر دینا بدترین وبال بلکہ کفر در کفر ہے۔ جو مسلمان ایسے ہیں دوسرے مسلمان ہرگز ان سے کسی قسم کا تعلق نہ رکھیں۔

قرآن کریم کا ارشاد ہے:

فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّكۡرٰى مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِيۡنَ ۞

(سورۃ الانعام: آیت نمبر، 68)

(فتاوىٰ خليليہ: جلد، 1 صفحہ، 191)